تھوڑا سا چل کر اگے ہوگی لیکن کنعان کی طرف بیک انے سے اور اس کے بھی دو ہی قدم بڑھائے تھے اس کی کمر پر نظر پڑی۔نیچے لٹکتا ہوا ساڑی کا پلو پکڑ کر ابابش کو اگے جانے سے روکا اور ایک دم اس پلو کو ہاتھ پر لپیٹ کر اپنی طرف کھینچا جو اس کے پلو پکڑنے پر ہی کندھے پر رکھ کر کھینچنے سے روک چکی تھی ۔کنعان کے اپنی طرف کھینچنے سے ا کر اس کے سینے سے لگی اور گردن گھما کر اس کی طرف دیکھا اور اپنے ہاتھ کو سینے پر رکھا تاکہ وہ پلو کھینچا نہ جائے مزید۔کیا بدتمیزی ہے یہ۔کنعان کا پلو پکڑنے سے ہی دل کی دھڑکن تیز ہو گئی تھی اپنے دل کے شور کو دبانے کے لیے غصے میں ا کر اسے کہا۔اببش کی سونے بغیر کہا۔میرے سامنے اس سے بھی زیادہ ڈیپ گلا پہن سکتی ہیں۔مائنڈ تو نہیں کیا اپ نے اج کہ میری بات کا جب میں نے اپ کو کہا تھا کہ بال پیچھے رکھیں یا سچ میں اگر کوئی دیکھ لیتا تو میرا یہ سوچ کر یہ خون کھول رہا تھا میرے سامنے اپ جیسے مرضی ڈریسنگ کریں میں نے اج تک کہ اپ کو منع کیا ہے کسی قسم کی ڈریسنگ سے ۔وہ جو اس کے یونیفارم کے علاوہ گھر میں پینٹر پہننے کو سوچ کر کہہ رہا تھا اس کو سوالیہ نگاہوں سے دیکھتے ہوئے پوچھا۔کنعان نے چپ کر اپنا چہرہ اس کے کندھے پر رکھ کر سوال کیا۔ابش جو اس کے نزدیک انے پر ٹکرا کر رہ گئی تھی اس کا چہرہ اپنے کندھے پہ محسوس کر کے سینے پر موجود پکڑے ساڑی کے پلو مزید زور سے گرپ کیا اس کے نزدیک انے سے دل کی دھڑکن اس قدر تیز ہو گئی تھی ایسے لگ رہا تھا ۔پورے کمرے میں اواز گونج رہی ہے اس اواز کو دبانے کے لیے سینے پر ہاتھ زور سے رکھا تاکہ وہ اواز کنعان تک نہ جا سکے۔سامنے لگے مرر میں ابش کی ایک ایک حرکت دیکھتے ہوئے جو اس کے کندھے پر چہرہ رکھنے کی وجہ سے صاف نظر اور رہا تھا سب کچھ ۔کنعان کی اپنی حالت غیر ہونے لگی۔اپنا چہرہ اٹھائے بغیر اپنے ہونٹوں کا رخ اس کی گردن کی طرف کرتے ہوئے ایک لمبا سانس انہیل کیا۔گردن کے پاس سانس لیتے ہوئے اپنے ہونٹ اس کے بائیں طرف گردن پر رکھ دیے۔کنعان کے ہونٹ اپنی گردن پر محسوس کرتے ہی پاؤں لڑکھڑا گئے جس میں ابھی تک اس نے ہل پہن رکھی تھی اگر کنعان اس کو بازو سے نہ پکڑتا شاید وہ اس کی قدموں میں گر جاتی اپنے ہونٹ ہٹائے بغیر اس کو دونوں بازوں سے پکڑ کر ایسے ہی اپنے ہونٹ وہاں اس کی گردن پر کافی دیر رہنے دیے۔گردن سے ہونٹ اٹھانے سے پہلے دانتوں سے اس کی گردن کو گرپ کیا اپنی گردن پر اس کے دانتوں کی کرپ محسوس کر کے اپنے بازو پر رکھے کنعان کے ہاتھ پر ہاتھ رکھا اس کو خود سے ہٹانے کی ہمت نہیں تھی۔نکاح کے بعد پہلی دفعہ وہ قریب ایا ہے۔اس کی گردن پر دانتوں کے نشان چھوڑ کر اپنے ہونٹ اس کی برہنہ کمر پر جا بجا رکھے۔چند سیکنڈ کے لیے اپنی کمر پر اس کے ہونٹ محسوس کر کے اس نے سانس روک لی ا۔ابش کی کمر پر اس نے اپنے ہونٹوں کو بے لگام چھوڑ دیا تھا۔کنعان کو بے لگام ہوتا دیکھ کر اپنے اپ کو ہوش میں رکھتے ہوئے ابش نے اسے اواز۔مسٹر کنعان کیا کر رہے ہیں۔ اٹکتے ہوئے کہا۔اس کو ہوش میں نہ اتا دیکھ کر اپنے بازو پر رکھے اس کے ہاتھ پر ناخنوں کے نشان چھوڑی لیکن کنعان کو اس سے بھی کوئی فرق نہیں۔
Lamha Ishq by Sara Rana Episode 27
