Uncategorized

Listen My Love by ZK Episode 22


وہ ایک دم ڈر کر اٹھی تھی لمبے لمبے سانس لیتی وہ اب خود کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہی تھی – پسینے سے بال اس کے چہرے پر چپکے ہوۓ تھے – سر دوبارہ سے تکیے پر رکھتے اس نے آنکھیں بند کی تھیں لیکن سکون نہ ملنے پر وہ پھر سے اٹھی کر بیٹھ گئ –
شولڈر کٹ بال اب لمبے ہوچکے تھے اور نہ جانے کیوں آبدار نے کٹواۓ نہیں تھے — وہ اپنی ہی سوچوں میں گم تھی تبھی ابراہیم کو اپنی طرف آتا نہ دیکھ سکی اور یونہی بیٹھی رہی — وہ سامنے صوفے پر سورہا تھا لیکن کمرے میں ہوتی ہلچل سے جاگ چکا تھا —
آبدار -؟!!! ہے آبی, ادھر دیکھو کیا ہوا ہے تمہیں ؟ ٹھیک ہو —- ؟ بیڈ کے پاس کھڑے ابراہیم نے اپنے سوالوں کے جواب میں اسے خاموش پاکر اپنا ہاتھ اس کی طرف بڑھایا ارادہ اسے ہلانے کا تھا _ آبدار کے کندھے کو ہلکا سا چھوتے اس نے اسے پھر سے آواز دی تھی – اور آبدار جیسے ایک خواب سے جاگی تھی – ناسمجھی سے اسے دیکھتے وہ جیسے پوچھ رہی تھی کہ مجھے کیوں ڈسٹرب کیا ہے تم نے —
اس کی آنکھوں کو پڑھتے ابراہیم نے ہاتھ اس کے کندھے سے ہٹایا اور بیڈ پر ایک کنارے پر بیٹھ گیا -تم لگتا ہے ڈر گئ تھی نیند میں پھر سے _
پھر سے ؟ آبدار نے جیسے خود سے ہی سرگوشی کی تھی — ہاں وہ کئ بار نیند میں ڈر جاتی تھی اور ابراہیم یونہی اس کے پاس آکر بیٹھا رہتا تھا – جب تک کہ وہ نارمل ہوکر دوبارہ سو نہیں جاتی
آبدار نے ایک لمبا سانس کھینچتے خود کو پرسکون کرنے کی کوشش کی تھی اور پھر تھوڑا سا مسکراتے ابراہیم کو یقین دلانے کی بھی کہ وہ ٹھیک ہے – میں اب ٹھیک ہوں ابراہیم , تھینکیو تم جاؤ اب جاکے سو جاؤ – نائٹ لمپ کی ہلکی سی روشنی میں ابراہیم نے اپنے سامنے بیٹھے وجود کو بہت خاموشی سے دیکھا تھا اور آبدار کی آنکھوں کے کناروں پر آنسو دیکھتے اس نے اپنے دل کو ڈوبتا ہوا محسوس کیا تھا –
تم ٹھیک نہیں ہو آبدار – جھوٹ مت بولو کم از کم مجھ سے تو نہیں _ ابراہیم نے کہتے کسی خیال سے ہاتھ آگے بڑھایا اور آبدار کے گال پر بہتا آنسو نرمی سے صاف کیا – آبدار نے جلدی سے پیچھے ہوکر اپنا چہرہ دوسری طرف کو موڑا – لیکن اب کہ اس کا چہرہ سپاٹ ہوچکا تھا – ہیزل آنکھیں رات کی تاریکی میں سیاہ ہوگئ تھیں –
کمفرٹر اپنے اوپر لیتے وہ سائیڈ چینج کیے لیٹ چکی تھی – جاکر سو جاؤ ابراہیم کافی رات ہو گئ ہے اور تمہیں تنگ کرنے کے لیے معذرت –
کوئ بات نہیں تم ساری زندگی مجھے تنگ کرسکتی ہو آئ ڈونٹ مائینڈ _ بیڈ پر سے اٹھتے وہ صوفے کی طرف بڑھا تھا —
میں نہیں کرنا چاہتی – ویسے بھی ہمارے کانٹریکٹ میں ساری زندگی کہیں نہیں تھی — یہ ہماری زندگی نہیں ہے ابراہیم یہ میری اور تمہاری زندگی ہے الگ الگ —
وہ صوفے پر سرجھکاۓ بیٹھا ہوا تھا اسکی بات سنتے سر اٹھایا — کیا میں اور تم ” ہم ” نہیں ہو سکتے کبھی _ بھول جاؤ سب کچھ آبدار پلیز _
آبدار کی جانب سے کوئ جواب نہ ملنے پر ابراہیم نے کچھ لمحے بیڈ پر لیٹے وجود کو دیکھا اور پھر آہستہ سے سر دوبارہ جھکا لیا _
دوسری طرف آبدار جو جاگ رہی تھی لیکن خاموش تھی اب پھر سے اپنے خواب کے بارے میں سوچ رہی تھی – کون تھا وہ جو اس کے خوابوں میں آیا کرتا تھا وہ شخص جس کی سبز رنگ کی آنکھیں تھیں جو کبھی رو رہی ہوتیں اور کبھی ان آنکھوں میں تیرتی ہنسی اسے بھی خوش کر دیتی- وہ آنکھیں جو اسے بہت شوق سے دیکھا کرتی تھیں –
لیکن آج — آج اس نے وہ آنکھیں نہیں ایک قبر دیکھی تھی – ناجانے وہ قبر کس کی تھی – آبدار نے یوں محسوس کیا کہ اس کا دل اس کے سینے سے نکل آۓ گا – کمفرٹر کو اور زور سے پکڑے اس نے آنکھیں بند کرتے سونے کی کوشش کی تھی-
اس کمرے میں دو لوگ تھے اور دونوں ہی الگ الگ سوچوں میں گم تھے – ناجانے اب انکا انجام کیا ہونے والا تھا – کانٹریکٹ پر بنا یہ رشتہ کہاں جاکر ختم ہونے والا تھا _

باقی آئیندہ

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on