وہ اپنے حواسوں میں نہیں لگ رہی تھی – ڈگمگاتے قدموں سے چلتی وہ اپنی گاڑی کے پاس پہنچی اور کانپتے ہاتھوں سے چابی سے گاڑی کو انلاک کرنے لگی – لیکن چابی اس کے ہاتھ سے چھوٹتی نیچے جاگری – وہ گاڑی کے ساتھ لگی نیچے بیٹھتی گئ _ اپنے گھٹنوں کے گرد بازو لپیٹے اب وہ رو رہی تھی – اسے سمجھ نہیں آیا کہ وہ کیوں رو رہی ہے – لیکن اس کا دل رونے کو چاہ رہا تھا _
میں تھک گئ ہوں – میں کیا کرو یہ بیماری مجھے پاگل کردے گی – میرے خواب ان میں آتی وہ دو آنکھیں وہ سب مل کر مجھے پاگل کردیں گی _ اچانک بارش نے اسے بھیگانا بند کردیا – تھکی تھکی نظروں سے اس نے اوپر دیکھا اور سامنے کھڑے شخص کو دیکھتے اس نے کھڑے ہونے کی کوشش کی _
کانپتے قدموں سے وہ کھڑی ہوئ اور کچھ کہنے کے لیے لب وا کیے لیکن پھر ہوش کھوتی اس شخص کے اوپر جاگری – آخری الفاظ جو اس نے کہے تھے وہ تھے ” میر ہادی ” _
وہ اسے اٹھاۓ اپنی گاڑی کی طرف بڑھا اور ثاقب کو آبدار کی گاڑی ساتھ لانے کا کہتا – اپنی گاڑی میں بیٹھتا اپنے مینشن کی جانب چل پڑا _
آبدار ہنوز پچھلی سیٹ پر بےہوش پڑی تھی – میر نے فرنٹ مرر سے اسے دیکھتے گاڑی کی سپیڈ تیز کی تھی – ساتھ ڈاکٹر کو فون کرتے اسے مینشن میں آنے کا حکم دیا _
- پوری رات وہ کرسی پر بیٹھا رہا تھا اور ناجانے کب اس کی آنکھ لگی تھی – گردن میں درد محسوس کرتے اس نے آہستہ سے آنکھیں کھولی اور گردن کو ہاتھ سے مسلتے اس نے ایک نظر بیڈ پر ڈالی – جہاں آبدار اب پرسکون سی سو رہی تھی –
میں جانتا ہوں تم اٹھ چکی ہو لڑکی – اس کے کہنے کی دیر تھی آبدار آنکھیں کھولتی اٹھ بیٹھی _ ہاہا تمہیں پتا چل گیا ہے اور ہاں میرا نام لڑکی نہیں آبدار ہے _ مسٹر میر ہادی —
بلکل بلکل مس آبدار _ اب طبیعت کیسی ہے -؟!
ٹھیک ہوں اب فکر نہیں کرو اب تو عادت ہوگئ ہے مجھے _
ایسا مت کہو تم بلکل ٹھیک ہو جاؤ گی ہممم—
کب _ ؟ چارسال تو گزر چکے ہیں پتا نہیں کب ٹھیک ہوں گی میں —
اچھا اب زیادہ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے چلو شاباش اٹھو اور فریش ہوکر نیچے آؤ ناشتہ کرتے ہیں —
ہمم تم چینج کرلیتے ہادی – تم نے رات کو چینج بھی نہیں کیا اور ساری رات کرسی پر بیٹھے رہے – اتنا پریشان مت کرو خود کو میرے لیے – وہ اسے رات والے کپڑوں میں دیکھ کر بولی _ وہ بلیک پینٹ اور وائٹ شرٹ میں ملبوس تھا کوٹ اس نے اتار دیا تھا – شرٹ کے بازو کہنیوں تک فولڈ کیے, بکھرے بالوں میں وہ ہینڈسم لگنے کے ساتھ ساتھ تھکا ہوا بھی لگ رہا تھا –
میری نہیں اپنی فکر کرو تم لڑکی _ میں ٹھیک ہوں – اب جلدی سے فریش ہوکر نیچے آؤ میں خود تمہارے لیے ناشتہ بناتا ہوں
زبردست – بس ابھی آتی ہوں _ وہ بیڈ سے اٹھتی ڈریسنگ روم کی جانب بڑھ گئ اور میر ہادی ہلکا سا مسکراتا کمرے سے باہر چلا گیا . وہ پوری دلجمعی سے ناشتہ کررہی تھی اور میر ہادی اسے دیکھ رہا تھا – یا شاید کچھ سوچ رہا تھا
تم ناشتہ نہیں کرو گے ہادی _ ؟! آبدار کی آواز پر وہ ہوش میں آتا سر ہلا کر ٹوسٹ کا کونا کترنے لگا_
تم نے آگے کیا سوچا ہے آب ؟! کس بارے میں ؟!! آبدار نے ناسمجھی سے اسے دیکھا –
وہی کانٹریکٹ اینڈ واٹ ایور – میر ہادی نے جیسے مرچ چبائ تھی _ ہاہاہا کیا ہوگیا ہے بھئ ایک نارمل سی چیز ہی تو ہے —
نارمل سی چیز ؟ سچ میں لڑکی ؟! تم نے ان پیسوں کے لیے یہ میریج کانٹریکٹ سائن کیا, جو میں نے کبھی مانگے ہی نہیں – میں نے تمہیں کوئ لون تو نہیں دیا تھا —
مجھے پتا ہے ہادی لیکن میں یونہی تم سے پیسے نہیں لے سکتی سمجھ آئ _ کیفے ایک اچھی جگہ پر ہے اسے بچانے کے لیے تمہاری اچھی خاصی رقم خرچ ہوئ ہے – تم مجھے کل رقم بتا بھی تو نہیں رہے ہو – تو اسلیے مجھے تم سے چھپ کر یہ سب کرنا پڑا _
افف ٹھیک ہے لیکن اب کیا سوچا ہے ایک سال پورا ہونے والا ہے – کانٹریکٹ ختم کرنا ہے یا نہیں _
کیسی باتیں کر رہے ہو میرہادی کیوں نہیں ختم کروں گی کانٹریکٹ میں _ ؟ میں اس سے بات کروں گی جلد ہی آج رات یا کل شاید _
ہممممم _ بیپ کی آواز پر وہ دونوں موبائل کی جانب متوجہ ہوۓ – آبدار نے موبائل ان لاک کرتے میسیج دیکھا – ایک منٹ وہ میسیج نہیں وہ تو نوٹیفیکیشن تھا انسٹاگرام کا _ میرال نے کسی لڑکی کے ساتھ پک پوسٹ کی تھی کھانا کھاتے ہوۓ –
داہیل – یہ کہاں گھوم رہی ہے ایک دن ملاقات نہ ہو تو یہ لائن سے ادھر اودھر ہوجاتی ہے – آبدار کمنٹس پڑھتے ہوۓ ساتھ ساتھ میرال کو سناتی جا رہی تھی – جبکہ میر ہادی کھانے سے ہاتھ روکے اسے ناسمجھی سے دیکھے جارہا تھا _ کیا ہوا ہے ؟!
کون ہے اور کیا کیا ہے اس نے ؟!! وہ ہے جسے تم اچھے آدمی نہیں لگتے بلکہ خطرناک لگتے ہو وہ کہتی ہے کہ تم سے دور رہوں کیونکہ تم گینگسٹر ہو مافیا ہو اور برے بھی_ اوہ تو میرال ہے تمہاری دوست _
یسسسسس وہی ہے _ دیکھو تو زرا کیپشن کیا ڈالا ہے , آبدار نے موبائل سامنے کیا تو میر ہادی نے سر جھکا کر دیکھا _
” Dinner with my long lost friend .. Happy to see you here… ♡
You Cheater…!!!!!!!!!!
آگے دل بھی بنایا ہے اس نے دیکھ رہے ہو تم _ اچھا میں کر چکی ناشتہ میں اب چلتی ہوں – تم بھی کچھ آرام کرلو تھکے ہوۓ لگ رہے ہو –
گھر جارہی ہو لڑکی ؟!!! میر نے سر ہلاتے کنفرم کیا
گھربعد میں جاؤں گی پہلے اس سائیکو کو دیکھ لوں میں _ باۓ باۓ ہادی , ٹیک کیئر
You look so handsome as always 🍂
وہ اونچی آواز میں کہتی باہر جاچکی تھی جبکہ میر ہادی ہلکا سا ہنستا اپنا سر نفی میں ہلا گیا _ وہ ہمیشہ سے ہی اس کے مسکرانے کی وجہ بنی تھی _
♡♡
ہیلو میرال جانی _ میرال نے دروازہ کھولا تو آبدار اسے سائیڈ پر دھکیلتے اندر داخل ہوئ –
تم نے بتایا نہیں کہ تم اپارٹمنٹ آرہی ہو میرے – میرال نے اس کے عجیب سے رویہ کودیکھتے کہا تھا –
اوہ اب میں تمہیں بتا کر آؤں گی یہاں – یہی بات ہے نہ _ آبدار نکلی سا ہنسی —
نہیں نہیں میں تو مزاق کررہی تھی – تم جب چاہے آؤ آخر کو تمہارا ہی تو گھر ہے یہ _
ہمم , تو میرال جانی – بیگ صوفے پر رکھتے آبدار قدم قدم چلتی میرال کی جانب بڑھی جو اسے اپنی طرف آتا دیکھ پیچھے ہوتی جارہی تھی اور پھر وہ دیوار سے ٹکرائ –
آب, آبی کیا ہو گیا ہے جانی – ہاہاہا ڈرا کیوں رہی ہو مجھے تم _ میرال نے پیچھے دیوار کو دیکھتے برا سا منہ بنایا — اور اسے دیکھنے لگی جو اس کی دونوں طرف دیوار پر ہاتھ رکھے کھڑی تھی _
مجھے پتا چلا ہے کہ تم لیزا کے ساتھ ڈنر پر گئ تھی – کیا ایسا ہی ہے ہممم ؟! آبدار کے پوچھنے پر اس نے آنکھیں بند کرکے کھولی تھیں — وہ – وہ بس پرانی کلاس فیلو ہے نا تو اس نے کہا ڈنر کا تو میں منع نہیں کرسکی – ہمم تو تم منع نہیں کرسکی انٹرسٹنگ تو تم ڈیٹ پر چلی گئ اس کے ساتھ – ایسا ہی ہے نا ؟! نہیں ڈیٹ نہیں صرف ڈنر ڈیٹ پر تو میں صرف تمہارے ساتھ جاسکتی ہوں کیونکہ تم میری بیسٹی ہونا _ ہی ہی ہی
اچھا میں بیسٹی ہوں یہ بات تمہیں اب یاد آئ ہے آبدار نے اس کے اطراف میں رکھے اپنے ہاتھ زور سے دیوار پر مارے – میرال نے اسے دیکھتے ڈرنے والا منہ بنایا اور اپنے ہاتھ اپنے چہرے پر رکھ کر مصنوعی معصومیت سے اسے آنکھیں جھپکا کر دیکھنے لگی – EWwwww , You look ugly bro … آبدار پیچھے ہوتی صوفے پر بیٹھنے کے سے انداز میں گری – ہاہاہاہا نہ کرو یا اتنی پیاری تو لگ رہی تھی میں پیاری مائ فٹ تم سے زیادہ پیارا تو ابراہیم ہے –
اچھاااااااا , ابراہیم ہاہ وہ پیارا ہے ؟! میرال نے اسے تنگ کرنا چاہا
ویل پیارا تو وہ ہے اس میں کوئ شک نہیں ہے – اور شریف بچا ہے _
اور ٹھیک ہو تم ؟! میرال کے پوچھنے پر آبدار نے سر ہلاتے اسے دیکھا اور پھر شارٹ سا اسے سب کچھ بتایا
اومائ گاڈ _ تم ٹھیک تو ہو – اس شخص نے تمہیں کچھ کہا تو نہیں _ میں نے کہا بھی تھا تمہیں کہ دور رہا کرو اس سے اور تم ———
کالم ڈاؤن برو – وہ نہ ہوتا اگر تو میرے لیے حالاتوں سے لڑنا کچھ اور زیادہ مشکل ہوتا _ میر ہادی مجھے کچھ نہیں کہہ سکتا کبھی – وہ اچھا ہے کوئ خود اگر اس سے پنگا نہ لے تو وہ کسی کو کچھ نہیں کہتا _
اچھا جو بھی ہو تم بس ٹھیک رہو اور خوش رہو – میرال اسے ہگ کرتی کہنے لگی ——-
“Be with me, just like Jerry stays for Tom. Always fighting but never leaving each other”
🌻
ہاہا , اوکے ڈن _ اور ہاں ڈلیٹ کرو پکچر فوراً اپنے انسٹا سے ورنہ مار دوں گی میں تمہیں –
اوکے بوس یہ لو کردی _ اب خوش ؟!!!
ہمممم —-
( باقی آئیندہ )