کافی دیر احتشام کے گھر والوں کا اسے ڈانٹنے کے ساتھ لاڈ کرنے کا سیشن چلتا رہا۔ جو وہ چپ چاپ مجرم کی مانند سر جھکائے سنتا رہا۔ جب کہ حسن اور زین نے بھی دوبارہ منہ کھولنے کی غلطی نہیں کی کہ کہیں یہ جرم ان کے سر ہی نہ آجائے کہ انہوں نے احتشام کو بھٹکایا ہوگا۔ بس ولید ہی اس دوران سب کچھ سنبھالے ہوئے تھا۔
شام کو احتشام ڈسچارج ہوا تو گھر والے بھی اس کے ساتھ آئے۔ وہ لوگ اسے ساتھ لے جانے پر بضد تھے لیکن احتشام نہ مانا اور پھر ولید نے بھی یقین دہانی کرائی کہ وہ اس کا پورا خیال رکھے گا۔ تو طے یہ پایا کہ اعجاز صاحب اور احسان واپس روانہ ہوئے جب کہ ریحانہ نے کچھ دن یہیں رکنے کا فیصلہ کیا جس کی ولید پہلے ہی پیشن گوئی کر چکا تھا۔ جو درست ہونے پر حسن اور زین حیرت انگیز طور پر متاثر ہوئے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭