Uncategorized

Mohabbat Fateh Tehri by Ayesha Asghar Episode 4

احسن تیزی سے مال کی چمکتی روشنیوں کے بیچ چل رہا تھا۔وہ فاطمہ کو ایسا تحفہ دینا چاہتا تھا جو صرف خاص نہ ہو بلکہ اس کے دل کو چھو جائے۔ماریہ کو جان بوجھ کر ساتھ نہیں لایا تھا کہ کہیں اس کا سرپرائز خراب نہ ہو جائے۔فاطمہ کمال کو چوڑیاں اور بریسلیٹ اتنی زیادہ پسند نہیں تھیں،جتنی کے گھڑیاں۔گھڑیوں میں تو اس کی جان بستی تھی۔احسن کے ذہن میں فوراً اس کے کمرے کی ڈریسنگ کا منظر آیا جہاں نہ جانے کتنی گھڑیاں قرینے سے رکھی تھیں۔ایک مسکراہٹ ہونٹوں کو چھو گئی۔
چلتے چلتے،اس کے قدم ایک گھڑی کی دکان کے سامنے رک گئے۔شیشے کے دروازے کو دھکا دے کر اندر داخل ہوا تو روشنیوں میں جگمگاتی گھڑیاں آنکھوں کو خیرہ کرنے لگیں۔دکان کے ماحول میں ایک خاص خوشبو تھی،جو چمڑے کی پٹیاں اور دھاتی ڈائلز چھوڑ رہے تھے۔وہ ہر گھڑی کو غور سے دیکھ رہا تھا۔چمکدار ڈسپلے میں ایک سنہرے رنگ کی گھڑی نظر آئی۔نگینوں سے مزین اور نفیس تراش کے ساتھ۔اس کا گول ڈائل رومن ہندسوں اور چمکتے پتھروں سے آراستہ تھا۔احسن کے ہاتھ بڑھتے ہی دکان کا سیلز مین مسکرا کر اس کے قریب آیا۔
”بہت عمدہ انتخاب ہے، سر“۔احسن نے ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ گھڑی خرید لی اور شاپنگ بیگ تھام کر باہر آ گیا۔
مال کے مرکزی دروازے سے نکلتے ہی اس نے آس پاس کے فوڈ کارٹس پر نظر دوڑائی۔بھوک محسوس ہو رہی تھی،سو وہ ایک میز پر جا بیٹھا۔اردگرد لوگوں کی ہلچل تھی۔ خوشبوؤں کا ایک بھرا ہوا ریلا فضا میں چھایا ہوا تھا۔ گرل پر گوشت کی خوشبو، اسٹالز پر مکھن کے پراٹھے اور بریانی کی خوشبو۔۔۔سب کچھ زندگی سے بھرپور تھا۔احسن نے ایک برگر کا آرڈر دیا اور کرسی سے ٹیک لگا لی۔
اتنے میں،ایک قریب والی میز سے باتوں کی آواز آئی۔اس کی سماعت اچانک تیز ہو گئی۔کوئی جملہ ہوا کے دوش پر تیرتا ہوا اس کے کانوں میں اترا۔اس کا دل زور سے دھڑکا۔وہ اپنی جگہ سنبھل کر بیٹھ گیا اور پوری توجہ بات کرنے والوں کی جانب مرکوز کر دی۔کچھ فاصلے پر دو افراد بیٹھے دھیمی آواز میں گفتگو کر رہے تھے۔ان کے الفاظ جیسے جیسے اس کے کانوں تک پہنچے،اس کی مٹھیاں خودبخود بھینچ گئیں۔ چہرہ سرخ ہو گیا،اور آنکھوں میں غضب کی شدت اتر آئی۔ ”یہ کیا کر رہے ہیں؟“۔بےیقینی کے عالم میں دھیرے سے اس کے لب ہلے۔اسی دوران ویٹر برگر لا کر اس کے سامنے رکھ گیا،مگر اس کی بھوک جیسے مر چکی تھی۔وہ اپنی جگہ سے اٹھ کھڑا اور تیز قدموں سے ان کی طرف بڑھا۔
”مجھے آپ سے بات کرنی ہے“۔احسن نے ان میں سے ایک شخص،جو نیلے رنگ کی ٹی شرٹ پہنا ہوا تھا،کو مخاطب کیا۔اس کے لہجے میں غصے کی شدت تھی۔وہ شخص چونک کر پلٹا،اور پھر دوسرے شخص کو رخصت کر کے احسن کی طرف مڑا۔
”کہو، کیا بات ہے؟“۔
”آپ فاطمہ کے ساتھ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟“۔احسن کی آواز بلند تھی،اور اس کی سرخ آنکھیں اس کے اندر اٹھتے طوفان کی گواہ تھیں۔
”کیا مطلب؟“۔نیلی ٹی شرٹ والے شخص نے ناسمجھی ظاہر کی۔
”آپ جانتے ہیں میں کیا کہہ رہا ہوں۔اتنی گری ہوئی حرکت، آپ نے سوچا بھی کیسے؟فاطمہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچنا چاہیے“۔احسن نے انگلی اٹھا کر سخت لہجے میں کہا۔”آپ کے پاس رات تک کا وقت ہے۔جو کرنا ہے سوچ لیں۔ ورنہ پھر جو میں کروں گا،اس پر شکوہ مت کیجیے گا“۔یہ کہہ کر احسن تیز قدموں سے وہاں سے نکل گیا۔ نیلی ٹی شرٹ والا شخص ایک لمحے کے لیے ساکت کھڑا رہا۔اس کی پیشانی پر گہری شکنیں تھیں اور آنکھوں میں الجھن صاف جھلک رہی تھی۔
”یہ کیا مصیبت گلے پڑ گئی؟“۔وہ خود سے بڑبڑاتا ہوا باہر کی طرف قدم بڑھا گیا۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on