Uncategorized

Mohabbat Fateh Tehri by Ayesha Asghar Episode 4


دن کسی ادھورے افسانے کی طرح گزر رہے تھے،اور گزرتے جا رہے تھے۔ہر گزرتا لمحہ احسن کی گمشدگی کی کہانی کو مزید تاریک کر رہا تھا۔عابد کی رہائی کے بعد گویا سب کچھ معمول پر آنے لگا تھا،مگر حقیقت یہ تھی کہ کچھ بھی معمول پر نہیں تھا۔تائی دوبارہ اپنی پرانی زندگی میں مصروف ہو گئی تھیں،لیکن چچی کے لیے کمرے کی دیواریں ہی دنیا بن گئی تھیں۔ان کے چہرے پر گمشدہ جوان بیٹے کا غم ایک دائمی سایہ بن گیا تھا،جو انہیں وقت سے پہلے بوڑھا کر رہا تھا۔
ماریہ، جو کبھی زندگی سے بھرپور اور خوابوں سے مزین تھی،اب خاموشی کی چادر میں لپٹی ہوئی تھی۔بھائی کی جدائی اور فاطمہ کی دوری نے اس کی روح کو جیسے پژمردہ کر دیا تھا۔پڑھائی کا وہ شوق، جو کبھی اس کی پہچان تھا،اب دم توڑ چکا تھا۔اس کی زندگی کا محور اب صرف ماں کی خدمت بن چکا تھا۔دوائی دینا،کھانے کا خیال رکھنا،اور ان کی صحت کی دعائیں کرنا۔
لیکن انہی اندھیروں میں، ایک روشنی کا جھونکا اس کی زندگی میں داخل ہو رہا تھا۔ارمان شاہد، جو اس کے دکھوں کا ساتھی بن گیا تھا،اس کی زندگی میں امید کا چراغ روشن کر رہا تھا۔وہ جو پہلے ہی دل کو بھاتا تھا،اب جیسے دل کی دھڑکن بن چکا تھا۔وہ ماریہ کے ہر درد میں اس کے ساتھ تھا،ہر گرتے آنسو کو سنبھالنے والا،ہر مایوسی کو امید میں بدلنے والا۔
کمرے میں سورج کی نرم دھوپ بکھری ہوئی تھی،جو کھڑکی کے راستے اندر آ کر ہر چیز کو سنہری روشنی سے منور کر رہی تھی۔کمرے میں موجود ہلکی ہوا کے جھونکے پردوں کو ہلکے ہلکے لہرا رہے تھے،جیسے کسی نادیدہ گیت کا حصہ ہوں۔ماریہ بیڈ کی چادر بدل رہی تھی،اور بیڈ شیٹ کی تہوں میں الجھتے ہوئے وہ تکیے کا غلاف پہناتی جا رہی تھی۔اچانک موبائل کی گھنٹی بجی تو وہ چونک گئی۔جلدی سے تکیہ بیڈ پر رکھ کر ڈریسنگ ٹیبل کی طرف لپکی۔ ”السلام علیکم“۔اس نے کال اٹھاتے ہی نرمی سے کہا۔
”وعلیکم السلام! کیا کر رہی تھیں؟“۔دوسری طرف سے آنے والی آواز میں ایک دھیما سا تبسم چھپا ہوا تھا،جو سننے والے کے دل کو بےاختیار سکون دیتا تھا۔

ارمان کی بات سنتے ہی ماریہ کو دو دن پہلے کی گفتگو یاد آ گئی۔ وہ گفتگو جب ارمان نے پوچھا تھا،”اس دور میں خصوصاً ہائی کلاس میں جہاں سلام کی جگہ ہیلو نے لے لی تھی۔تب بھی وہ گفتگو کا آغاز سلام سے کیسے کرتی تھی۔اور اس نے کہا تھا فاطمہ کی صحبت کا اثر ہے”۔اس بات پر دونوں مسکرائے تھے۔فاطمہ کمال خاص تھی۔بہت خاص۔

”کہاں کھو گئی ہیں؟“۔ارمان کی آواز نے اسے خیالات کے سمندر سے نکالا۔
”جی؟بولیے،کیا کہہ رہے تھے؟“۔ماریہ نے ہڑبڑاتے ہوئے پوچھا۔
”پہلے یہ بتائیں،کیا سوچ رہی تھیں؟“۔ارمان نے نرمی سے کریدا۔
ماریہ نے لمحے بھر کے لیے چپ رہ کر کھڑکی سے باہر دیکھتے ہوئے کہ۔”فاطمہ کی یاد آ گئی۔میری ہر بات،ہر سوچ اس سے جڑی ہے۔میں کیسے بھول سکتی ہوں اسے؟“۔اس کی آواز لرز گئی تھی۔دوسری طرف ارمان بےچین ہو گیا۔
”آپ اسے کیوں بھولیں گی؟“۔اس کا لہجہ مضبوط اور پراعتماد تھا۔”یہ جدائی عارضی ہے،ہمیشہ کی نہیں۔ یقین مانیں،آپ دونوں جلد ملیں گی۔ ٹرسٹ می“۔
ماریہ نے ایک لمحے کے لیے بند دروازے کو دیکھا اور دھیمی آواز میں کہا۔”ان شاء اللّٰہ“۔ارمان کی مسکراہٹ اس کے الفاظ میں جھلکنے لگی۔
”آپ کو ایک بات بتانی تھی“۔اس نے بات کو آگے بڑھایا۔
”جی کہیے“۔ماریہ بیڈ پر آ کر بیٹھ گئی۔
”فاطمہ بالکل ٹھیک ہیں۔اس کی طرف سے بالکل پریشان نہ ہوں۔اور وہ ٹھیک ہی رہے گی،پہلے سے زیادہ ٹھیک“۔ارمان کے لہجے میں اطمینان جھلک رہا تھا۔ماریہ الجھ گئی۔
”کیا مطلب؟“۔ اس نے بےچینی سے پوچھا۔
”ابھی آپ صرف یہ یاد رکھیں کہ وہ ٹھیک ہے۔اچھا، یہ بتائیں، آنٹی کی طبیعت کیسی ہے؟“۔ارمان نے نرمی سے موضوع بدل دیا۔
”ٹھیک ہیں امی“۔ماریہ کچھ لمحے خاموش رہی، جیسے اس کی باتوں میں معنی تلاش کر رہی ہو۔ پھر وہ مسکرا دی، ایک ایسی مسکراہٹ جو اس کے اندر امید کا دیا جلا گئی تھی۔ کمرے میں موجود سنہری روشنی اب پہلے سے زیادہ روشن محسوس ہو رہی تھی، جیسے ارمان کی باتوں نے ماحول کو بھی سکون بخش دیا ہو۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on