Uncategorized

Mohabbat Fateh Tehri by Ayesha Asghar Episode 4

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کمرے میں ہلکی روشنی ایک زرد لیمپ سے پھوٹ رہی تھی، اور چار افراد اپنے اپنے خیالات میں ڈوبے خاموش بیٹھے تھے۔اچانک فاخر کی استہزائیہ آواز نے اس سکوت کو توڑ دیا۔
”بہت پراعتمادی سے کہہ رہے تھے کہ ہم اسے اس بار ہرا دیں گے۔تو بتاؤ، کیا ہوا پھر؟“۔اس کی آواز میں چھپا طنز زوہیب کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی تھا۔سامنے بیٹھے شخص کا سر جھکا ہوا تھا۔
”تم نے اسے ہرایا یا پھر اس نے تمہیں؟“۔فاخر نے ہنستے ہوئے پھر وار کیا۔یہ جملہ تیر کی طرح لگا۔
”میں اسے اس دنیا سے بھیج کر ہی رہوں گا“۔وہ شخص یکدم سر اٹھا کر بولا،اس کے لہجے میں انتقام کی آگ تھی۔
”خواب دیکھنے پر پابندی نہیں ہے،دیکھ لو جتنے دیکھ سکتے ہو“۔فاخر ہنس پڑا۔
”ہوا کیا تھا؟ساری تفصیل بتاؤ؟“۔شاہد عباسی، جو اب تک خاموشی سے سب دیکھ رہے تھے، سیدھے ہو کر بیٹھے۔ان کی آنکھوں میں سنجیدگی تھی۔
اس سوال کے ساتھ ہی وہ شخص ماضی کی گہرائیوں میں چلا گیا۔کچھ دن پہلے کا منظر اس کی آنکھوں کے سامنے لہرانے لگا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سورج ڈھلنے کے قریب تھا۔ وہ اپنے دوست سے ملاقات کے بعد گاڑی میں واپس آ رہا تھا۔ سڑک سنسان تھی۔ اچانک ایک پولیس موبائل نے اسے روکا۔ گاڑی کے ٹائروں کی چیخ کے ساتھ ہی سب کچھ رکا۔
”یہ کیا کر رہے ہو؟میرا قصور کیا ہے؟“۔وہ چیختا رہا، سوال کرتا رہا، لیکن کوئی جواب نہ ملا۔ اسے گھسیٹ کر پولیس موبائل میں بٹھایا گیا، اور وہ بےبسی سے دیکھتا رہ گیا۔
کئی گھنٹوں بعد وہ ایک تاریک حوالات میں بند تھا۔چھت پر لگا ہوا ایک زرد بلب مدھم روشنی دے رہا تھا۔ سرد ہوا دیواروں سے ٹکرا کر اس کے جسم کو چھو رہی تھی۔ وہ کرسی پر بیٹھا اپنے ہی خیالات میں الجھا ہوا تھا کہ دروازہ کھلا، اور ایک سایہ اندر داخل ہوا۔
وہ شخص خوبصورت، دراز قد، اور کسرتی جسم کا مالک تھا۔ اس نے سیاہ ہائی نیک، سیاہ ہی رنگ کی جینز، اور کیمل کلر کا کوٹ پہن رکھا تھا۔اس کے قدم مضبوط اور فاتحانہ تھے۔وہ سکون سے چلتا ہوا اس کے سامنے رک گیا اور پھر کرسی کھینچ کر بیٹھ گیا۔وہ ساکت نظروں سے اسے دیکھ رہا تھا۔ ماحول کی خاموشی اور اس شخص کی موجودگی نے اس کے دل میں خوف بھر دیا۔
”تت… تم؟“ اس کی آواز لرزی تھی۔
”تم نے مجھ سے ملنا چاہا، تو میں آ گیا۔حیران ہونے کی کیا بات ہے؟“.شخص ہلکا سا ہنسا
”تم نے مجھے بند کروایا ہے؟ تمہاری جرات کیسے ہوئی؟“۔ اس نے غصے میں آ کر چیخا۔
”جرات کی بات مجھ سے مت کرو۔ تمہیں لگتا تھا کہ تم میرا پیچھا کرو گے؟میری حرکات پر نظر رکھو گے، اور مجھے معلوم نہیں ہوگا؟“۔۔وہ شخص خاموش ہوا اور اپنی کرسی سے جھکا۔اس کی چمکتی ہوئی پراسرار آنکھیں اندھیرے میں مزید چمک رہی تھیں۔
”فاطمہ کمال سے پہلی ملاقات تو میں نے اپنے لیے کی تھی، لیکن باقی کی تمہارے لیے۔ہر بار جب میں اس سے ملا،میرا مقصد تمہیں ہی دکھانا تھا تاکہ تم اس بات پر یقین کرلو جو تم سوچ رہے ہو،وہ سچ ہے“۔ سامنے والا شخص دم بخود رہ گیا۔ اس کے ذہن میں الجھنوں کا طوفان تھا۔
”تو تم جان بوجھ کر یہ سب کر رہے تھے؟“۔اس نے بےربط جملے ادا کیے۔
”ہاں، اور تم نے میرا کام مزید آسان کر دیا۔ یہ سب تم میری مرضی سے کر رہے تھے،اور اب، تم خود کو بےبس محسوس کر رہے ہو“۔پھر وہ شخص کھڑا ہوا اور اس کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر بولا۔
”تمہیں شاید کسی نے بتایا نہیں کہ میں ہر پلان کو ناکام کرنے میں ماہر ہوں“۔اس کی آواز میں سکون تھا۔

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on