Qalb E Kayan By Seema Shahid

A Project By Classic Urdu Material Corporation Canada

“مسٹر کایان ۔۔۔۔۔۔”
” مسٹر کایان سعدی ۔۔۔۔۔” وہ دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے اسے پکار رہی تھی ۔
” مسٹر کایان سعدی ! کیا آپ ادھر ہیں ؟ ۔۔۔۔۔” تنگ آکر وہ دروازے کے سامنے سے ہٹی اب اس کا رخ اس مکان کے پیچھے کی جانب تھا کہ کیا پتہ ادھر سے کوئی دروازہ یا اندر جانے کا راستہ ہو ۔۔۔۔
وہ پیچھے کی طرف آئی جہاں صرف جھاڑیاں ہی جھاڑیاں تھیں وہ آگے بڑھ رہی تھی کہ ایک پھن پھیلائے موٹا سا سانپ اس کے سامنے آگیا تھا ۔۔۔۔
اس کے قدم جم سے گئے تھے خوف سے بری حالت تھی جب اس کے شانوں پر پیچھے سے ایک مضبوط گرفت ہوئی تھی ۔۔
” شش ڈونٹ موو ۔۔۔۔” ایک بھاری گھمبیر آواز اس کے کان میں ابھری تھی کان کی لو پر پڑتیں سانسوں کی تپش سے اس کا چہرہ سرخ پڑگیا تھا ۔
عین پیچھے سے ایک مضبوط مردانہ ہاتھ ابھرا اور اس ہاتھ میں موجود پستول نے اس سانپ کا سر دھڑ سے اڑا گیا تھا ۔فائر کی آواز سے وہ کپکپا اٹھی تھی ۔
اس سے پہلے وہ پلٹ کر پیچھے موجود شخص کا چہرہ دیکھ پاتی ان ہاتھوں نے اس کے شانے پر ہاتھ رکھ کر ایک مخصوص رگ پر دباؤ ڈالا اور وہ بیہوش ہوکر ان مضبوط مردانہ ہاتھوں میں جھول گئی تھی ۔

Leave a Comment