Uncategorized

Rang Jaon Tere Rang by Ana Ilyas Episode 3 Online Reading

کا موقع دئيے بغير خاموشی سے جھک کر اسکی سيٹ بيلٹ باندھ کر پيچھے ہوا۔ وہ دم سادھے اسکی قربت پر چند لمحوں کے لئے ساکت ہو گئ تھی۔ جبکہ دوسری جانب کوئ فرق نہيں پڑا تھا۔
جيسے ہی جہاز اڑان بھر کر سکوت ميں آيا ريم نے اپنے ہينڈ بيگ سے ايک ڈائری اور پين نکال کر گود ميں دھرے۔ موبائل پر ہينڈ فری لگا کر کانوں ميں لگائ اور خاموشی سے لکھنے لگی۔
اشاذ نے گردن موڑ کر اسکے چلتے ہاتھوں کو ديکھا۔ غالبا وہ کسی نئے ڈرامے کا اسکرپٹ تھا۔ اسے انہماک سے لکھتے ديکھ کر خاموشی سے اسکے ايک کان سے ہينڈ فری نکال کر اپنے کان ميں لگائ۔ ريم اس بے تکلفی پر بھونچکا رہ گئ۔
“آپ نے کبھی مينرز سيکھے کہ نہيں؟” ناگواری سے اسکی حرکت ديکھ کر طنز کيا۔
“بھئ تم نے تو آفر کرنی نہيں تھی۔ اور ميں بور ہورہا تھا۔ سوچا تمہارے پسنديدہ گانے ہی سن لوں۔۔ اميد نہيں تھی مگر چوائس اچھی ہے تمہاری” شرمندہ ہوئے بغير دھونس بھرے انداز ميں بولا۔
اس نے جھٹکے سے اسکے کان سے اپنی ہينڈ فری نکالی۔ بيگ سے ٹشو نکال کر اسے صاف کيا۔ اور پھر اپنے کان ميں لگائ۔
“ميرے کان ميں کوئ بيماری نہيں ہے” اسکی حرکت پہ وہ محظوظ ہوا۔
ريم نے کوئ جواب دينا مناسب نہ سمجھا۔
اپنے موبائل سے ہينڈ فری لگا کر خود بھی گانے سننے لگا۔
مگر پھر سے زبان ميں کھجلی ہوئ۔
“کوئ نيا ڈرامہ لکھ رہی ہو” اسکے کان کے قريب ہو کر بولا۔
ريم نے غصے سے ڈائری بند کی۔
“آپ کا مسئلہ کيا ہے؟” تيکھے چتونوں سے اسکی جانب ديکھا۔
“ميرا مسئلہ يہ ہے کہ ميں سفر کے دوران خاموش نہيں بيٹھ سکتا” مزے سے کندھے اچکا کر اسے مسئلہ بتايا گيا۔
“تو يہ آپ کا مسئلہ ہے نا ۔۔۔ ميرا نہيں ہے۔ اپنے مسئلے خود نمٹائيں” سر جھٹک کر پھر سے ڈائری کھولی۔
“ڈرامہ کس کے لئے لکھ رہی ہو؟” پھر سے سوال۔
افف۔۔ ريم کا دل کيا کہ کاش وہ اس بندے کا سر توڑ سکتی یا خود کھڑکی سے نيچے چھلانگ لگا سکتی ‘مگر ہزارون خواہشيں ايسی’ وہ بس سوچ کر رہ گئ۔
اپنی خمدار پلکيں اٹھا کر اسکی جانب ديکھ کر اسے گھورا جو چہرے پر چڑانے والی مسکراہٹ سجائے اسکے تاثرات سے محظوظ ہورہا تھا۔
“ارم کے لئے؟” اسکی بات پر حیرت کی ايکٹنگ کرتا وہ اسے زہر لگا۔
“يعنی ايک اور ڈارمہ تمہارے ساتھ” سر سيٹ کی پشت پر گرايا۔
“جی ميرے بھی جذبات کم و بيش ايسے ہی ہيں۔۔ مگر مجبوری کا نام شکريہ” وہ بھی اسے باور کروا گئ کے اسے بھی اسکے ساتھ کام کرنے کا کوئ شوق نہيں۔
“اچھا چلو دفع کرو۔۔۔ چونکہ تمہاری پسند کے گانے کچھ کچھ ميری پسند سے ملتے جلتے ہيں لہذا تمہارے ساتھ کام کرنے کا يہ کڑوا گھونٹ بھر لوں گا” اسکی ذات پر احسان کيا گيا۔
“آپ اتنے خود پسند کيوں ہيں؟” ريم نے چڑ کر سوال کيا۔
“جب دنيا آپ کو شہرت کی بلنديوں پر پہنچا ديتی ہے تو انسان کچھ ايسا ہی ہو جاتا ہے” وہ سنجيدگی سے اسکا موبائل لے کر بليو ٹوتھ آن کرکے چند گانے اپنے موبائل سے اسکے موبائل ميں سينڈ کرنے لگا۔
وہ جان گئ تھی کہ جو اسکے دل ميں سمائے وہ کرکے رہتا ہے اس بات کی پرواہ کئے بغير کہ دوسرے شخص کو يہ عمل کتنا ہی ناگوار گزر رہا ہو۔
“يہ ميرا موبائل ہے؟” اس نے اسے شرمندہ کرنے کی آخری کوشش کی۔
“ہاں نا تمہارا ہی ہے ۔۔ ميں کون سا چوری کررہا ہوں۔۔ ديکھو پرسنلز ميں بھی نہيں گھس رہا۔ يہ جو چند گانے بھيج رہا ہوں سنو۔۔” پھر سے دھونس۔
ريم نے سر جھٹکا۔ بليو ٹوتھ کرنے کے بعد بڑے آرام سے اسکا موبائل واپس اسکی گود ميں دھرا۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,