Uncategorized

Rang Jaon Tere Rang by Ana Ilyas Episode 3 Online Reading


“ميرے پاس تو اشاذ ہے تو ميں نے خود کو بڑی جلدی اس تکليف سے سنبھال ليا۔ مگر اشاذ اب تک اس فيز سے نہيں نکل سکا۔ بہت ڈسٹربڈ رہا۔۔ مينٹلی بہت تکليف سے گزرا۔۔ ڈپريشن کے اس فيز ميں چلا گيا۔ جہاں کئ بار اس نے سوسائيڈ کی کوشش کی۔ پھر مسلسل سائکيٹرسٹ سے رابطہ کرکے اسکے سيٹنگز کروائيں۔ انہوں نے ہی تب ڈسکور کيا کہ اسکی آبزرويشن بہت کمال کی ہے۔ ميں نے اسے آرٹ کی جانب دھکيلا اور پھر ارم کے ساتھ يہ کام رکنے لگ گيا۔ پہلی ٹيلی فلم اس نے بد دلی سے قبول کی۔ مگر اس کی اچھی عادت يہ ہے کہ جس کام پہ ہاتھ ڈالتا ہے اسے پورے دل و جان سے کرتا ہے۔ اور پھر اسکے بعد تو اس کا نيا سفر شروع ہوگيا۔
ارم اور اسکی فيملی نے ہر لمحہ ہمارا ساتھ ديا۔ شايد ارم نہ ہوتی تو ميں اکيلے يہ سب نہ کرپاتی” ريم سب سن کر بے حد حيران ہوئ۔ اس نے کبھی اپنے کسی انٹرويو ميں فيملی کو ڈسکس نہيں کيا تھا اور اسی وجہ سے اسکے بارے ميں يہ سب باتيں کوئ بھی نہيں جانتا تھا۔
“تو آپ دونوں اب اکيلے رہتے ہيں؟” ريم کو نجانے ان دونوں کے بارے ميں جاننے ميں اتنی دلچسپی کيوں ہوئ۔
“نہيں نانا کے پاس ہوتے ہيں۔ مگر اشاذ کو ان کے پاس رہنا اچھا نہيں لگتا وہ سمجھتا ہے کہ انہوں نے ماما کا ساتھ دے کر ہم دونوں پر ظلم کيا۔ اگر وہ زور زبردستی سے ماما کو دوسری شادی سے روک ديتے تو کم از کم ايک رشتہ تو ہمارے پاس ہوتا۔
ليکن وہ يہ نہيں سمجھتا کہ زور زبردستی سے رشتے نہيں نبھائے جاتے۔ وہ چاہے ماں کا ہی کيوں نہ ہو۔ وہ جب تک اپنی اولاد کے لئے لڑنے اور زندگی گزارنے کی خواہش مند ہوتی ہے تب تک وہ اس رشتے کو نبھا سکتی ہے۔ مگر جہاں وہ ماں سے نکل کر صرف عورت بن کر سوچتی ہے تب اسکی نفسانی خواہشيں اسے اولاد کے جذبات انکی تکليف کو بھلا ديتی ہيں۔” کس قدر گہری بات وہ کرگئ تھی۔ ريم بس اس کے حوصلے پر اسے ديکھتی رہ گئ۔
“اشاذ يہ نہيں سمجھتا۔۔ وہ انہيں صرف ايک ماں تصور کرتا ہے۔ مگر وہ ايک عورت بھی تو تھيں۔ کيا ہوا کہ انہوں نے ہمارا نہيں سوچا۔۔ ان سے بڑھ کر ستر ماؤں جتنی محبت کرنے والے نے تو ہمارا سوچ ليا۔ ميرے لئے تو يہی بہت تھا کہ ايک ماں کی محبت نہيں ملی تو کيا ہوا۔ اس اللہ کی محبت تو ہمارے ہمراہ ہے” ريم نے بے اختيار رک کر اسے گلے لگا ليا۔ اسکی بات پر دل بری طرح بھر آيا۔
“آپ بہت حوصلے والی ہيں” سميرہ اسکے انداز پر حيران رہ گئ۔
پھر مجبت سے اسے بھينچ ليا۔ ارم کے علاوہ ايسی باتيں اس نے کبھی کسی سے نہيں کی تھيں۔ نجانے اس اجنبی لڑکی سے کيوں کرديں۔۔ ريم اسے اجنبی نہيں بہت اپنی اپنی لگی۔ کيوں؟ اسکے پاس اس کا کوئ جواب نہيں تھا۔
“جب اللہ اپنی محبت ديتا ہے تو حوصلہ بھی دے ديتا ہے۔۔ چلو واپس چليں۔۔ کہيں اشاذ مجھ پر چڑھائ نہ کردے کہ ميری رائٹر کو لے کر کہاں غائب ہوگئ۔” اس سے الگ ہوتے کچھ دير پہلے کے جذباتی لمحے کا اثر زائل کيا۔ دونوں کے لہجے نم تھے۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,