Rang Jaon Tere Rang by Ana Ilyas Last Episode 5

“ہر سال کی طرح اس سال کا بھی بيسٹ ڈرامہ رائٹر ايوارڈ جاتا ہے ريم اشاذ کو” مائيک پر ہوسٹ کے بولے جانے الفاظ کے ساتھ ہی پورا ہال تاليوں سے گونج اٹھا۔
اشاذ نے اس کا نام اناؤنس ہوتے ہی محبت سے اسے ساتھ لگا کر مبارک دی۔
وہ بھی مسکراتے ہوۓ اپنی سيٹ سے اٹھ کر اسٹيج کی جانب بڑھی۔
اب وہ اشاذ کے ساتھ ہر تقريب ميں جاتی تھی۔ اس نے لوگوں کو فيس کرنے کا گر اشاذ سے سيکھ ليا تھا۔
اور اشاذ کو لوگوں کو معاف کرنے کا گر سکھا ديا تھا۔ اسی لئے اب وہ صفدر کو وہی محبت ديتا تھا جس کے وہ خواہاں تھے۔ اپنے ماں باپ سے بھی کبھی کبھی فون پر بات کرليتا تھا۔
ان دونوں نے اپنی نامکمل وجود کو ايک دوسرے کی محبت سے مکمل کر ليا تھا۔
سميرہ کی شادی ہوچکی تھی۔ اور ارم کے آجکل رشتے آرہے تھے۔ وہ سب بے حد پرسکون زندگی گزار رہے تھے۔
اسٹيج پر پہنچ کر اس نے پورے حق سے وارڈ وصول کيا۔
“ريم پليز۔۔ ہم چاہتے ہيں کہ آپ اس موقع پر کچھ کہيں” پروگرام کے ہوسٹس نے اسے مائيک تھام کر کچھ بولنے پر اکسايا۔
“ميں اللہ کی ذات کے بعد سب سے زيادہ مشکور اپنے شوہر اشاذ کی ہوں جنہوں نے مجھے اعتماد ديا اور خود کی صلاحيتوں کو مزيد نکھارنے کا موقع ديا۔ بہت سے لوگ پوچھتے ہيں آپ کی تحريروں ميں يہ نکھار مزيد بڑھ گيا ہے۔ تو يہ نکھار ان رنگوں کی وجہ سے ہے جو ميرے شوہر سے مجھے ملے ہيں۔” اس کی خوبصورت آواز پورے ہال ميں گونج رہی تھی۔
اشاذ نے فخر سے اسے دیکھا۔ جو آج لوگوں ميں بولتے جھجھک نہيں رہی تھی۔ بلکہ اعتماد سے بول رہی تھی۔
دونوں ہی ايک دوسرے کے رنگ ميں رنگ گۓ تھے۔


ختم شد

Leave a Comment