“دور رہ کر بات کریں مجھ سے ، یہ آپ کا بیڈ روم نہیں ہے جہاں آپ کی من مرضی چلے گی ۔” دونوں ہاتھ کچن کی شیلف پر رکھتا ہوا وہ اس کا جانے کا راستہ بند کر گیا تھا ۔”آپ کو شاید پتا نہیں ہے دلبر سائین جہاں میر سجاول ہوتا ہے وہیں اس کا کمرہ بن جاتا ہے ۔ “اس کے چہرے پر پھونک مارتا ہوا وہ دلفریبی سے مسکرایا تھا ۔”کیونکہ آپ بے شرم جو ہیں ۔” وہ اس سے دو قدم پیچھے ہوئی تھی ۔”بے شرمی تو آپ نے میری ابھی دیکھی ہی نہیں ہے جانم سائیں ، اجازت ہو تو اپنی بے شرمی کا چھوٹا سا مظاہرہ کروں ۔””دور رہیں اور بکواس باتیں مت کریں میرے ساتھ ۔ “اس کی دلفریب سرگوشی پر وہ خوف سے دو قدم پیچھے ہوئی تھی جس پر وہ اس کی کلائی پکڑتا ہوا اسے خود کے قریب کرگیا تھا ۔”آپ کریں تو بات اور ہم کریں تو بکواس یہ تو نا انصافی ہوئی ناں دلبر سائیں ۔”اس کے نچلے لب پر انگلی پھیرتا ہوا وہ مخمور لہجے میں گویا ہوا تھا ۔”بکواس۔۔ نہیں کہا میں نے ۔” اس کی گرفت میں مچلتی ہوئی وہ میر سجاول کی قربت سے خوفزدہ ہوئی تھی ۔”پھر کیا کہا ہے جانم سائیں ؟” اسے مزید قریب کرتا ہوا وہ اس کی پیشانی سے اپنی پیشانی مس کرتا ہوا مسکرایا ۔”غغ۔۔لطی۔۔۔غلطی سے کہہ دیا ۔” پلکیں جھپکائے ہوئے وہ اصل معنوں میں خوف سے لرزی تھی ۔”آپ کی ایسی سو غلطیاں معاف دلبر سائین ۔ “اس کے لبوں پر میٹھی سی جسارت کرتا ہوا وہ اس کی جھپکتی پلکوں کے رقص سے محفوظ ہوا تھا ۔
Click The Download Button To Read