Uncategorized

Tamseel Episode 2 Free Online Reading


گاڑی میں خاموشی تھی۔ بیس منٹ کے سفر کے بعد اس کی جیب میں رکھا موبائل فون بج اٹھا۔ اس نے جیب سے موبائل نکال کر سامنے کیا تو کاشف کا نمبر اسکرین پر جگمگا رہا تھا۔۔
“ہیلو۔۔!” اس کی گمبھیر آواز گاڑی میں گونجتی سب کو متوجہ کر گئی۔۔
“سر اپوزیشں پارٹی پرچہ داخلہ میں ہی روڑا اٹکانے کی کوشش کرے گی۔ اس لیے ہوشیار رہیے گا۔ کبھی بھی کہیں بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے اور وقت پر پہنچنا بھی ہے۔۔!!” کاشف کی بات ابھی پوری ہی ہوئی تھی جب آگے چلتی اس کے گارڈز کی گاڑی رفتار سے چلتی اچانک رک گئی تھی اور اس کے ساتھ ہی پیچھے کی گاڑیاں بھی رک گئیں۔۔
“کیا ہوا ہے۔۔؟” موبائل جیب میں رکھتے ہوئے وہ ڈرائیو سے پوچھنے لگا۔ جب اطراف میں نظر ڈالتے ہوئے وہ گاڑی سے اترنے لگی۔ اسے باہر نکلتے ہوئے دیکھ کر وہ بھی دروازہ کھول کر باہر نکل آیا۔۔
“سر سڑک پر بڑی بڑی کیل تھیں جن کی وجہ سے آگے والی گاڑی کا ٹائر پنکچر ہو گیا ہے۔۔!!” ڈرائیور کے جواب پر وہ اطراف میں نظر ڈالتا کہ اس سے پہلے ہی کسی نے اسے بڑی زور کا دھکا دیا تھا جس سے وہ لڑکھڑاتے ہوئے چند قدم دور ہوا۔۔
“صاحب جی گاڑی میں بیٹھے۔۔!!” وہی دلکش مترنم آواز اس کے کانوں میں رس گھولتی اسے چونکا گئی۔۔
ان کے گاڑی سے اترتے ہی جھاڑیوں کے درمیان چھپے بیٹھے دشمن نکل کر ان پر حملہ آور ہوئے تھے۔ اگر وہ اس کو دھکا دے کر دوسری طرف نہیں کرتی تو پیچھے سے چاقو کا وار اس کے بازوؤں کو چیر دیتا۔۔
اس کو بیٹھنے کا کہتے ہوئے ہی اس نے اس حملہ آور کو اپنے پیروں سے زوردار کک مارتے ہوئے ایک کا بازو مروڑا۔۔
وہ تقریباً پچیس تھے اور یہ دس لیکن سب ٹوٹ پڑے تھے۔ گاڑی سے ٹیک لگائے کھڑا وہ بڑے پرسکون انداز میں یہ مار دھاڑ دیکھ رہا تھا جب تین اس کی طرف بڑھے۔۔
“اچھا ہے، فیوچر منسٹر کا جغرافیہ بگاڑنے کے لئے پہنچ گئے لیکن اس کی ہسٹری ملاحظہ تو کر لو پہلے۔۔!!” ہوا میں اچھل کر اس نے دو قلابازی کھاتے ہوئے دونوں پیروں سے زوردار لات مارتے انہیں وہیں چت کیا جب کہ ایک کی گردن میں بازو ڈال کر بڑے سکون سے اسے جھٹکا دیا۔۔
کچھ ٹوٹنے کی آواز کے ساتھ ہی اس شخص کی چیخ بلند ہو گئی۔ جس پر اس کے گارڈز اس کی طرف متوجہ ہو گئے۔۔
وہ دوشیزہ چند منٹ میں ہی آٹھ سے دس کو وہیں چت کر چکی تھی جب وہ بھی چیخنے کی آواز سن کر اس کی طرف متوجہ ہوئی۔۔
وہ خوبرو توانا شخص آنکھوں میں سرد پن لیے ان سب کو تڑپتے ہوئے دیکھ رہا تھا جب ان میں سے ایک کا موبائل بجنے لگا۔ اس نے اپنے ایک آدمی کو موبائل لانے کا حکم دیا۔۔
اس نے فوراً تڑپتے ہوئے اس شخص کی جیب سے موبائل نکال کر اس کے ہاتھوں میں دیا۔۔
“اس کی ہڈیاں کتوں کو کھلا دو، یہاں تک وہ پہنچنے نہ پائے۔۔!!” موبائل فون سے آتی آواز سن کر وہ بڑے سکون سے کھڑا اطراف میں نظر ڈالتے ہوئے مخاطب ہوا۔۔
“ایک شیر پر گیدڑ کو چھوڑ کر دھمکی دینا زیب نہیں دیتا۔ شیر چیر پھاڑ کرنے میں دیر نہیں کرتا اس لیے اب کبھی ابراز میر لغاری پر حملے کروانا ہو تو ٹکر کا بندہ بھیجنا۔ یہ تمہارے پالتو کتے دس منٹ بھی نہیں ٹک سکے۔۔!!”اس کی سرد آواز اور بھاری لہجہ کسی کو بھی خوفزدہ کر سکتا تھا۔ اس کی آواز سن کر فوراً کال کٹ گئی۔۔
“جمیل جس نے یہ کروایا اس کا معلوم کرو فوراً اور کرنا کیا ہے یہ تم اچھی طرح جانتے ہو۔۔!!” موبائل پیروں تلے روندتے ہوئے گاڑی میں بیٹھ گیا۔ جب کہ جمیل فوراً اس کی بات سن کر اثبات میں سر ہلاتے ہوئے باقی سب کو بیٹھنے کا اشارہ دیا۔۔
دو منٹ‌ بعد گاڑی اپنی منزل کی طرف رواں دواں تھی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جاری ہے

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,
Uncategorized

Dil dharky tery liye By Warda makkawi

dharky dil twry liye by Warda makkawi is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on