Teri Chahat Ki Dhanak by Hira Tahir Episode 9

میزاب اسے تیار کر رہی تھی جب جہان اندر چلی آئیں۔
“بیٹا جلدی کرو! وہ لوگ آ گئے ہیں۔”
“جی آنٹی،میك اپ ہوگیا، بس بال اور دوپٹہ سیٹ کر رہی ہوں۔”وہ اس کے بالوں کو كرل کرنے لگی۔
“بیٹا بس تم جلدی ہاتھ چلاؤ! میں زرینہ بھابھی کے ساتھ چائے کا انتظام دیکھتی ہوں۔”
“جی آنٹی بے فکر رہیں، ابھی ہو جائے گا۔”اس نے مسکرا کر کہا تو جہان باہر چلی گئی تھیں۔
“میرے بھی تمہارے جیسے گھنگریالے بال ہوتے تو کچھ وقت کی بچت ہوتی۔”
“چِل کرو یار! منگنی ہے تمہاری۔اچھے سے بال بناتی ہوں۔منگنیاں روز روز تو نہیں ہوتی نا۔”وہ اس کے بالوں میں اب بیڈز لگانے لگی تھی۔
“یہ بات تو ٹھیک کر دی تم نے۔ویسے مجھے تمہاری شادی کا بھی بڑا ارمان ہے۔پھر کب ہو رہی ہے شادی؟”
“نہیں ہو رہی۔”اس نے مختصر سا جواب دیا۔
“کیا مطلب؟”
” نہیں ہو رہی ہے، مطلب رشتہ ٹوٹ گیا ہے۔”وہ اس کے سر پر دوپٹہ ڈال کر اس میں پن لگاتے ہوئے بڑے آرام سے بولی اور اسے لگا تھااسکے کان میں کسی نے پگلا ہوا سیسہ ڈال دیا ہو۔
“آر یو سیرئس؟”
“یس آئی ایم سیرئس! پھوپھو نے راشد کی شادی ربا (وجاہت علی عباسی کی بیٹی) سے طے کر دی ہے۔”
“ارے وہ جو یونی میں پڑھتی تھی اور اب باہر چلی گئی ہے۔”
“ہاں وہی!”
“اوہ آئی سی!”اس نے کھڑے ہو کر آئینے میں اپنے سراپے پر نظریں ڈالی تھیں۔اسے اپنا آپ بہت پیارا لگ رہا تھا مگر میزاب کی بات سن کر اس کے دل میں بے چینی سی بھر گئی تھی۔
“ماشاءﷲ! بہت پیاری لگ رہی ہو!”میزاب نے اسے گلے سے لگایا تو وہ رونے لگی۔
“کیا ہوا؟”
“ابی اگر تمہاری منگنی کچھ دن پہلے ٹوٹ جاتی تو کتنا اچھا ہوتا!”اس کے ہونٹوں سے الفاظ ٹوٹ ٹوٹ کر ادا ہو رہے تھے۔
“اور وہ کیوں؟”
“پھر تم اور فراز۔۔۔۔۔۔”اس کی بات اس کی منہ میں ہی رہ گئی تھی کیونکہ جہان اندر چلی آئی تھیں۔
“میزاب! تمہیں زرینہ بھابھی بُلا رہی ہیں۔”
وہ یہ کہہ کر واپس چلی گئیں تو میزاب بھی مہرو کو نظر انداز کرکے ان کے پیچھے نکلی تھی۔


Leave a Comment