’’دیکھا ہمیں بدنام کر کہ رکھ دیا ہے آپ کی بے حیا بیٹی نے۔وہ شخص دوسری بار ناراض ہوکر گیا ہے،کڑوڑوں کا نقصان ہوگیا ہے مجھے۔‘‘وہ بیوی پر بُری طریقے سے چلا رہے تھے۔جبھی انھونے بھی نخوت سے کہا تھا۔۔۔
’’تو مجھ پر کیوں چیخ رہے ہیں آپ کی بیٹی ہے۔میں تو شروع سے کہتی ہوں،ہے ہی بے حیا۔‘‘وہ ناگواری سے پھنکاری تھیں۔
’’اس لڑکی کو میری نظروں کے سامنے سے دور کردو۔‘‘وہ تیز لہجے میں پھنکارتے کمرے سے نکل گئے تھے۔
’’چلو بی بی بہت آنسو بہا لئے،نکلو اس گھر سے۔۔‘‘ انھونے آگے بڑھ کر اسے ہاتھ پکڑ کر اُٹھایا تھا۔۔
’’یہ کیا بدتمیزی ہے؟چھوڑو میرا ہاتھ۔‘‘لائبہ نے اپنا دفعہ کرنا چاہا تھا۔
’’کیوں چھوڑ دیں بی بی؟ تاکہ تم پھر ہمارے سر پر عذاب کی طرح مسلط ہوجاؤ۔۔‘‘وہ ناگواری سے غرائی تھیں۔۔جبھی ملازمہ کی آواز پر وہ چونکی۔۔
’’بی بی۔۔چھوٹی بی بی کا فون ہے۔۔‘‘ضوفی نے ایک کاٹ دار نگاہ ڈال کر کال ریسیو کی تھی۔۔
’’ہیلو!مام کیا اس منحوس کا نکاح ہوگیاَ؟وہ ہمارے گھر سے دفعہ ہوگئی؟‘‘دوسری جانب سے چہکتی ہوئی آواز سنائی دی تھی۔۔۔لائبہ نے کر ب سے آنکھیں میچ لی تھیں۔۔
’’کہاں بیٹا! یہیں ہے منحوس۔۔‘‘وہ تنفر سے غرائی۔۔
’’کیا مسّلہ ہے اِس کے ساتھ؟نکاح نہیں ہوا؟‘‘اس کے تلخ آنداز پر وہ یونہی ساری رُودَاد سُنانے لگی تھیں،جبھی وہ غصےٰ سے بولی۔۔
’’آپ اس لڑکی کو ابھی یہاں سے چلتا کریں۔۔اسکا انتظام تو میں کراتی ہوں۔۔‘‘وہ غصےٰ سے بولتی رابطہ منقطع کر گئی۔
’’چلو بی بی! نکلو ہمارے گھر سے۔۔‘‘وہ غصےٰ سے بولیں۔
’’اللہ کا خوف کریں۔۔کچھ رحم کریں مجھ پر۔۔‘‘وہ آنسوؤں سے لبریز آواز میں بولی تھی۔۔
’’ میڈم! باہر ایک گاڑی آئی ہے۔۔۔ چھوٹی بی بی کے حوالے سے۔۔‘‘وہ موبائل پر موصول ہوتے پیغام سے سمجھ گئیں تھیں کہ یہ کس کی گاڑی تھی۔۔
’’چلو نکلو۔۔۔‘‘
’’بابا مجھے بچائیں۔۔۔باباآپ کو اللہ کا واسطہ ہے۔۔میں بیٹی ہوں آپ کی۔۔‘‘وہ وہیں سے چلا رہی تھی۔۔مگر اس گھر میں کسی کے بھی کان پر جوں تک نہیں رینگی تھی۔۔اور انھونے گھسیٹ کر لے جاتے اس گاڑی میں دھکا دے دیا تھا۔۔جہاں سے اسکی بدقسمتی کا آغاز ہوا تھا۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Ye Ishq Tum Na Karna Episode 3
