”شانی اب تو تمہارا ہر بار کا ڈراما بن گیا ہے ۔۔میرا کمرہ صاف نہ کرانا میرے ایکسپیرمنٹ کا سامان گم ہو جاتا ہے ۔۔ہفتوں تم کمرہ بند رکھتے ہو۔۔صفائی نہیں ہونے دیتے ۔۔“اقراء ممانی کا عتاب آج عروج کو پہنچا ہوا تھا ۔۔مہمانوں کے کھانے کے سامان کی لسٹ بناتے ہوئے انھوں نے ڈائننگ ٹیبل پر رکھی گاجروں میں سے ایک کو اٹھا کر دانتوں سے کترتے شانی سے چلاتے ہوئے کہا تھا ۔۔
”تو ماما اس سے کیا فرق پڑتا ہے ۔۔وہ آپ کی پیاری رانی ۔۔میری چیزیں سمیٹتی کم ہے اور پھینکتی زیادہ ہے ۔۔“
”ہائ ربا!!“ کچن سے نئے برتنوں کو دھو کر باہر لاتی رانی نے شانی کے منہ سے یہ الفاظ سن دہائی دی تھی ۔۔یہ تو سراسر الزام ہی تھا ۔۔
”کب پھینکا میں نے کچھ شانی بھائی ۔۔!“وہ برتن لا کر ٹیبل پر اوندھے کر کے رکھتی ہوئی تنک کر پوچھ رہی تھی ۔شانی گھبرا کر مڑا۔۔اسے تو خبر ہی نہ تھی رانی اس کی گل افشانی سن لے گی۔۔
”ہاں تو ایسا ہوتا ہے۔۔اور ماما میں اپنا کمرہ خود صاف کر لیتا ہوں ۔۔ابھی بھی صاف ہی ہے۔۔تو کیا ضرورت ہے صفائی کی ۔ ویسے بھی اتنا کام ہے گھر میں۔ مہمان آ رہے ہیں ۔۔باقی کاموں پر دھیان دیں نا۔۔میرے کمرے کے پیچھے کیوں پڑ گئی ہیں ۔۔“وہ جھنجھلا کر ٹھنکا۔۔
”پڑوں گی میں پیچھے ۔۔اتنے دن کمرہ صاف نہ کرا کے نحوست پھیلا کر رکھتے ہو۔۔۔مہمان آ رہے ہیں گھر میں ۔۔شرافت سے جا کر کمرے کا لاک کھول دو ۔رانی نے صفائی کرنی ہے۔۔“
انھوں نے واضح دھمکایا تھا ۔
”تو مہمانوں کو نایاب دکھانی ہے یا میرا کمرہ؟“وہ گاجر ٹیبل پر پٹخ کر حتمی انداز میں کھڑا ہوا ۔۔
”تم نے مار کھانی ہے یا کھولتے ہو کمرہ ؟“
ان کا تو اس سے بھی زیادہ حتمی انداز تھا۔۔شانی گڑبڑا گیا ۔۔
”ابھی نہیں کھول سکتا ۔۔چار دن کا انتظار کریں ۔۔جب تک میرا ایکسپیرمنٹ پورا ہو جائے گا پھر میں خود صاف کرا لوں گا ۔۔“ اس نے صاف گوئی سے جواب دے دیا تھا ۔
”شانی میں کہتی ہوں کمرہ کھول کر دو تاکہ آج اچھے سے صفائی ہو جائے!“ اقراء ممانی نے لسٹ تیار کر لی تھی ۔۔ تیز نظروں سے اسے آخری بار تنبیہہ کی۔
”ماما آپ شروع سے اتنی ضدی ہیں یا میروں میں شادی کرنے کا اثر ہے ۔ “شانی اب عاجز آیا تھا ۔۔۔
”تمہیں پیدا کرنے کا اثر ہے۔۔اب جاؤ اور یہ سامان لے آؤ ۔ “انھوں نے تپ کر گھورا اور لسٹ اسے تھمائی ۔۔
”ارے ماما زوی یا بلال کو بھیج دو نا۔۔“اس نے حسبِ توقع سستی دکھائی۔۔
”وہ پڑھ رہے ہیں ۔۔تم نے تو پڑھنا نہیں ہے ۔۔سامان ہی لا دو.“وہ طعنہ دیتی لسٹ اسے تھما کچن میں گھس گئیں ۔۔شانی نے منہ بنا کر لسٹ پوکٹ میں ڈالی اور ایک متفکر سی نظر اوپر اپنے کمرے پر ڈال کر نکل گیا ۔۔ویسے بھی کمرہ تو لاک ہی تھا۔ اور اس نے جلد ہی واپس آ جانا تھا ۔۔ہر وقت پہرہ بھی نہیں دے سکتا تھا ۔۔مگر دھڑکا تو لگا ہی رہنا تھا ۔ ۔۔
•••••••••••••