Classic Web Special

Rang Jaon Tere Rang by Ana Ilyas Episode 1 online reading

اسے کال کرو اور کہو کہ آج سيٹ پر آۓ” اشاذ کے تحکمانہ لہجے پر ارم اسے ايک نظر ديکھ کر رہ گئ۔
“تمہيں کتنی مرتبہ بتا چکی ہوں کہ وہ کسی ڈرامے کے سيٹ پر نہیں جاتی۔ پچھلے ڈراموں کی بار تو تمہین يہ بھوت نہيں چڑھا تھا اب کيا مسئلہ ہے” ارم اسکی دو دن سے جاری و ساری اس رٹ سے تنگ آچکی تھی۔ وہ جانتا بھی تھا کہ ريم صرف کہانی لکھ کر بھيج ديتی ہے اگر کوئ کريکشن کروانی بھی ہو تو اسکے گھر بھيج دی جاتی ہے۔ مگر وہ کبھی سيٹس پر نہين آتی اور ارم اور ايک دو اور خاتون پروڈيوسرز کے علاوہ وہ کسی مرد سے نہيں ملتی۔
“ميں گزرے کل کی باتيں ياد نہيں رکھتا۔ وہ پہلے نہيں آتی تھی مگر اب آۓ گی۔ اور مجھے يہيں سيٹ پر کريکشن کروانی ہے۔ اسے بھی پتہ چلے پيسہ کمانا آسان نہيں۔ خون پسينہ ايک کرنا پڑتا ہے۔ گھر بيٹھے پيسے کمانا آسان ہے۔ فيلڈ ميں نکلو تو پتہ چلتا ہے” آج نجانے اسکے دماغ ميں کيا سمائ تھی بس بضد ہوگيا تھا۔ ارم نے اسکی جانب ايسے ديکھ جيسے اسکی دماغی حالت پر شک ہورہا ہو۔
“کچھ تی پلا تو نہيں آۓ۔ پاگل لگ رہے ہو۔” وہ اسکی بحث سے عاجز نظر آرہی تھی۔ سگريٹ کے کش ليتا۔ کرسی کی پشت سے ٹيک لگاۓ ايک ہاتھ اسی کرسی کی پشت پر پھيلاۓ داياں آبرو اچکا کر مسکراہٹ چھپائ۔
“جو بھی سمجھنا ہے سمجھ لو۔ بہر حال وہ کہيں کی ماہرانی نہيں کہ اسے گھر بيٹھے ہر چيز بھيجتی جاۓ اور ہم اسکے الفاظ کی پوجا پاٹ کريں۔ اور ياد رکھنا اگر اگلے دو دنوں ميں وہ سيٹ پر نہيں آئ تو پھر ميں يہ سيٹ چھوڑ کر چلا جاؤں گا۔ ڈھونڈ لينا کوئ اور ڈائريکٹر۔” سیگرٹ سامنے ميز پر رکھی ايش ٹرے ميں مسل کر ارم کو وارن کرتا وہ اپنی جگہ سا کروفر سے اٹھا اور لمبے لمبے ڈگ بھرتا وہاں سے نکلتا چلا گيا۔
پيچھے وہ سر پکڑ کر رہ گئ۔
“کن ڈھيٹوں سے واسطہ پڑ گيا ہے” وہ دونوں کو کوسنے لگی۔ مرتا کيا نہ کرتے کے مصداق وہ اپنی مينجر کو کال کرنے لگی۔
“ہاں فروا۔۔ يار پليز ريم کا نمبر ملاؤ۔ مجھے ابھی بہت ضروری بات کرنی ہے۔ اس سے کہو جتنی بھی مصروف ہو سب ترک کرکے مجھ سے پہلے بات کرے۔ ” اس کی آواز ميں بے بسی سی تھی۔
“ہاں ٹھيک ہے جب وہ لائن پر آجاۓ تو مجھے بھی لے لينا۔ اوکے” عجلت ميں فون بند کرکے وہ اگلے سين کے لئے ہيرو اور ہيرؤن کی جانب لپکی۔


Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *