پچاس لاکھ دوں گا میں تمہیں۔۔۔ اور کام میرے معیار کا ہوا تو تیس ابھی یہیں کھڑے ہوئے باقی کام کے بعد تمہارا کھانا پینا رہنا ہر چیز میری ہوگی ۔۔۔ بات کچھ نہیں چھپاؤ گا ایسے کپڑے نہیں پہننے جسے اپنی طرف لبھانا ہے وہ بڑی پہنچی ہوئی چیز ہے ۔۔۔ میں آج تک اسے کسی چیز میں ہرا نہیں پایا ہوں اور اب کے میں چاہتا ہوں وہ ٹوٹے ایسا ٹوٹے کے کہیں کا نا رہے اسکے لیے تمہیں پروپر گائیڈ کر کے ہی اسکے پاس بھیجے گے ۔۔۔ اور اپنی عزت اپنے کی قربانی بھی دینی پڑ سکتی ہے ۔۔۔جو کہا جائے وہ ہی کرنا ہے بتاؤ منظور ہے ۔۔۔عزت کا نام سنتے ہی حیا کے کانوں سے دھواں اٹھنے لگا ایک بار تو نا منہ سے نکلنے لگا تبھی ایک دم بہنوں کا خیال آیا رشتہ بڑی مشکل سے ہوا ہے اور اگر ٹوٹ گیا تو پھر کبھی نہیں ہوگا ۔۔ دو چھوٹی ایک ہی کلاس میں دوسرا سال تھا فیس نا جمع کروانے کی وجہ سے ۔۔ ماں جو بیمار رہتی تھی جس کی ایک دن کی ہی دوا ہزار روپے کی تھی جان توڑ کے بھی وہ کبھی پورا نہیں کر سکتی تھی ۔۔۔ ایک کی قربانی سے کتنوں کی زندگی بچ رہی تھی ۔۔۔اس نے نیچے منہ کر کے ہاں کر دی اور ایک آنسو اسکے گال سے ہوتا نیچے گرا۔۔۔پر میری ایک شرط ہے ۔۔۔ میری بہنوں کی شادی ہے ایک ہفتے بعد میں اسکے بعد آسکو گی ۔۔۔ٹھیک ہے جمال صاحب پیسے دے اسے اور بات آپکے میرے بیچ میں رہے ۔۔۔
Now click on the DOWNLOAD button below, wait few second, and enjoy reading.