Classic Web Special

Rang Jaon Tere Rang by Ana Ilyas Episode 1 online reading


“آپ جانتی ہين جو بھی درستگی يا تبديلی کروانی ہوتی ہے وہ ميں گھر پر ہی کر ديتی ہوں۔ آپ ان سے کہيں وہ غلطياں ہائ لائٹ کرکے بھيج ديں مين ٹھيک کرديتی ہون۔” اس نے سہولت سے جواب ديا۔
“ميں جانتی ہوں ميری جان۔ مگر اشاذ بضد ہے کہ تم سيٹ پر آؤ گی تو کام ہوگا۔ ورنہ وہ يہ ڈرامہ نہين کرے گا” ارم نے اسکی سماعتوں پر گويا کوئ بم پھوڑا۔
“وہ جانتے تو ہيں کہ مين نہيں آتی” اب کی بار اسکے لہجے ميں درشتگی آئ۔
“وہ جانتا ہے مگر اس بار مان نہيں رہا۔ پليز تم ايک دن کے لئے آجاؤ۔ ديکھو ميرا آدھا ڈرامہ بن چکا ہے۔ اب اگر وہ يوں درميان سے نکل گيا تو ميرا بہت نقصان ہوگا۔ صرف ميرا ہی نہيں ہم سب کا۔ کيونکہ تم اسے اچھے سے نہيں جانتيں” وہ ملتجی لہجے ميں بولی۔
“ليکن ارم ميرے لئے ممکن نہيں۔ آپ پليز ميری جانب سے معذرت کر ليں” وہ دو ٹوک انداز ميں بولی۔
“اگر وہ بات سن ليتا تو مجھے تمہيں يہ سب کہننے کی ضرورت نہيں پڑتی۔ پليز يار۔۔ صرف ايک دن کی بات ہے ميں اسکے بعد تمہيں آنے کو نہيں کہون گی” وہ گويا منتوں پر اتر آئ۔
“ارم ميں۔۔۔” وہ بے بس ہوئ۔ دل ہی دل ميں اشاذ کو سخت سست سنائ۔
“پليز ديکھو سب کا نقصان ہے اس ميں۔ وہ نہيں سمجھ رہا مگر ميں جانتی ہوں تم سمجھدار ہو۔ اسی لئے تمہارے پاس آئ ہون۔ اور تم جانتی ہو اس سے پہلے ميں نے کبھی تمہيں آنے کا نہيں کہا۔ حالانکہ زيادہ تر رائٹرز سيٹ پر موجود ہوتے ہيں۔ مگر مين نے کبھی تمہيں آنے کو نہيں کہا” ارم کی بات سے وہ انکار نہيں کرسکتی تھی۔
“ميں رات تک آپ کو سوچ کر جواب ديتی ہوں” اس نے بے بسی سے اقرا نہيں کيا تو انکار بھی نہيں کيا۔
“تھينک يو۔ مجھے اميد ہے تم ميری درخواست کا مان رکھو گی” ارم نے پھر سے اسے اموشنلی بليک ميل کيا۔ اس وقت يہ اسکی مجبوری تھی۔
“سوچتی ہوں” ريم نے اتنا کہہ کر فون بند کرديا۔ بے زاری اسکے چہرے سے جھلک رہی تھی۔


Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *