Uncategorized

Teri Chahat Ki Dhanak by Hira Tahir Episode 15


اسے کھونے سے ڈرتی تھی
بہت رونے سے ڈرتی تھی
پھر آخر یہ سمجھ آیا
کہ رویا ان کو جاتا ھے
بچھڑ جا ئے مقدّر سے
کہ کھویا ان کو جاتا ھے
جو حاصل ہو، میسّر ہو،
جو دانستہ بچھڑ جائے
اسے رویا نہیں کرتے
کبھی پایا نہی جس کو
اسے کھویا نہیں کرتے

(انتخاب)

میزاب آنسو پونچھتے ہوئے اٹھی تو اس کے گود میں پڑا ہوا موبائل نیچے گر گیا تھا۔اس نے جھک کر موبائل اٹھایا تو سكرین پر کئی خراشیں آ چکی تھیں۔
اس نے ایک گہری سانس لی اور کھڑکی کے قریب آکر کرسی میں بیٹھ گئی۔
اس نے فیس بک کھول کر، “دُراب احمد جدون کے سنگ” کے نام سے پیج کھولا تو دُراب کی مسکراتی ہوئی تصویر نظر آ رہی تھی۔
“تمہاری تصویر سے دل بھرے تو کسی اور کا سوچوں نا۔”وہ ایسے بول رہی تھی جیسے وہ اس کے سامنے بیٹھا اسے دیکھ رہا ہو۔
“میری زبان لاکھ اقرار کریں تمہاری بے وفائی کا مگر میرا دل نہیں مانتا۔”وہ اس کی تصویر پر انگلیاں پھیرنے لگی۔”تمہارا چہرہ دیکھتی ہوں تو لگتا ہے کہ وفا تو تم پر تمام ہوئی ہے۔”اس نے موبائل کو دل سے لگایا تو اسی اثناء میں موبائل کی گھنٹی بج اٹھی تھی۔
اس نے سكرین پر نظر ڈالی تو مہرین کی کال آ رہی تھی۔
“ہاں مہرو!”اس نے جھٹ سے فون اٹھایا تھا۔
“ابی کدھر غائب ہو یار؟”
“گھر میں ہی ہوں۔”
“گھر میں تو ہو مگر نہ کوئی فون ، نہ مسیج اور نہ ہی ملاقات!”
“نیٹ ورک کا مسئلہ ہوتا ہے بہت۔”
“یہاں بھی ہوتا ہے مگر میں پھر بھی رابطہ کی کوشش کرتی ہوں۔چلو فون کام نہیں کر رہا ملاقات تو ہو سکتی ہے نا مگر نہیں، تم تو۔۔۔۔۔”وہ بات ادھوری چھوڑ کر چپ ہوئی۔
“اچھا سوری یار!”
“اٹس اوکے، اچھا، کل فراز کی برتھ ڈے ہے۔تم آؤ گی نا۔”وہ ملتجیانہ لہجے میں بولی۔
” تم اچھی طرح جانتی ہو مہرو کہ میرا دل مرگیا ہے۔میں اب کہی بھی نہیں جاتی۔تم کیوں بار بار میری منتیں کرکے خود کو تکلیف پہنچاتی ہو؟”
“دوست ہو میری یارا! کیا تم ساری زندگی اس دُکھ سے نہیں نکلوگی؟”وہ زچ ہو کر بولی۔
“شاید ہاں، یہ دکھ تو جیسے مجھ میں اتر گیا ہے۔”وہ یاسیت سے بولی۔
“ابی بس بھی کر دو ابی! تم کب تک ان کے بچھڑنے کا غم مناؤ گی؟”وہزچ ہوکر بولی۔”کوئی وقت ہی مقرر کر لو۔میں تب تک صبر کر لوں گی۔”
“غموں کی ایكسپائری ڈیٹ بھی ہوا کرتی ہے کیا؟”
“غموں کی تو نہیں ہوتی مگر انسان کی ضرور ہوتی ہے۔جب غم حد سے بڑھ جائے تو انسان خود ایكسپائر ہوجاتا ہے۔”وہ آنکھ کے کونے میں رُکے آنسو کو انگلی سے چن کر باہر لان کو دیکھنے لگی۔”مجھے بھی بہت یاد آتے ہیں دُر بھائی! پتا نہیں کہاں چلے گِے ہیں؟مگر جینا تو ہے۔”
“مہرو! پتا ہے اس نے تین مہینے سے اپنی ٹائم لائن پہ کوئی پوسٹ، کوئی تصویر نہیں لگائی اور نہ ہی کسی کمنٹ کا کوئی جواب دیا ہے۔”
“تو؟”مہرین اس کی بات کچھ سمجھی نہیں تھی۔
“تو کیا وہ میرے ساتھ ساتھ اپنے فالورز اور اپنے فینز کو بھی چھوڑ گیا ہے؟”وہ نم آنکھوں سے لان کی طرف دیکھنے لگی جہاں چڑیا دانہ چگ رہی تھیں۔
“تمہارا مطلب کہ وہ زندہ نہیں ہیں؟”مہرین نے اس کے جواب پر بھنویں سکیڑی تھیں۔
“اللّه نہ کریں۔”میزاب اپنی جگہ سے اٹھ گئی۔”مگر مجھے ایسا لگتا ہے وہ کسی مصیبت میں ہے۔”
“یہ تو میں بھی کہہ رہی تھی مگر تم ہی ماننے کو تیار نہ تھی بلکہ بھیّا کو بھی ایسا لگتا ہے۔”
“تو نومی بھائی۔۔۔۔۔”وہ ایکدم چپ ہوئی کیونکہ زرینہ بیگم اس کا جوڑا لائی تھی۔
“بیٹا یہ دیکھو، کتنا پیارا جوڑا ہے۔اگر پسند نہیں تو مجھے بتاؤ۔”انہوں نے جوڑا بیڈ میں رکھا تو وہ فون بند کرکے اٹھ گئی۔
“امّاں جوڑے سے کیا فرق پڑتا ہے؟ جب دل ہی مرجھا گیا ہو۔”
“ایسی باتیں کرکے میرا دل کیوں جلاتی ہے؟ ویران آنکھیں زرد چہرہ، یہ کیا ہے بچے؟”وہ اس کا چہرہ ہاتھوں کے اوک میں لے کر مستفسر ہوئیں۔
“امّاں! خزاں صرف پتّوں پہ نہیں اترتا۔”وہ لب کاٹتے ہوئے بولی۔”انسانوں پر بھی اترتا ہے اور جب انسانوں پر اترتا ہے تو چہرے میں زردیاں گول دیتا ہے۔”وہ آنکھ کی نمی صاف کرکے بولی تو زرینہ نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا تھا۔
“مگر خزاں کا موسم بہت جلد بدلے گا۔مجھے امید ہے تمہاری زندگی میں بہت جلد بہار آئے گی جو تمہیں کھِلا کر گلنار کر دے گی۔”
“امّاں! “وہ زرینہ کے گلے لگ گئی کیونکہ اسے زرینہ کے گلے لگ کر آخری بار پھوٹ پھوٹ کر رونا تھا کیونکہ اس کی بعد اس پر کسی اور کا حق بن جائے گا۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,