Uncategorized

The last night by Zainab nasar khan Episode 5

The last night by Zainab nasar khan

____________

اگلے دن آغا بخش سے ملنے وہ آفس سے جلد ہی نکل آیا ۔مس سونیا کے توسط ہی اسے فلائیٹ کی منسوخی کا علم ہوا۔ کچھ سوچ کر اسنے سی ٹی ڈی میٹنگ کو بھی پوسٹپان کردیا ، شہر کے حالات کے پیشِ نظر میٹنگ کے اوقات کار ہفتے کی صبح سے بدل کر سوموار کی صبح تک کردئیے گئے ۔ روحان حیدر کا یہ گھر کراچی کے پوش علاقے میں تھا۔ بڑا سا بنگلہ جہاں رہنے کو کبھی کبھی دادا اور پوتا ساتھ رہتے تھے۔ مگر نوکروں کی فوج شاید ہی اس گھر کو اکیلا کرتی۔ ہر چیز کیلئے الگ الگ نوکر تھے۔ گھر کے پیچھے سرونٹ کوراٹرز بنے ہوۓ تھے جہاں بروقت ضرورت وہ پہنچ جاتے۔ وہ دونوں اس وقت بڑے سے عالیشان ٹی وی لاؤنج میں بیٹھے کافی کے سپ لے رہے تھے کہ اچانک ٹی وی پر چلتی خبر کو دیکھ کر آغا بخش نے کافی سے آدھا بھرا کپ نیچے رکھ دیا۔ “پاکستان کی حالت پہلے ہی خستہ حال ہے اوپر سے یہ آۓ روز وائرس مزید کام خراب کریں گے۔ پہلے کووڈ کم تھا جو یہ نئی بلا آگئی۔” ٹانگ پر ٹانگ رکھے آغا بخش نے بڑے افسوس سے کہا۔ روحان نے قصداً آج والے واقعے کو چھپایا۔”ہممم لیکن اس بات سے آپ بھی اتفاق رکھیں گے کہ کووڈ میں سب سے بہترین پالیسی پاکستان نے اپنائی۔ دوسرے ممالک کی نسبت پاکستان میں کیسز بھی بہت کم درج ہوۓ اور اموات بھی نسبتاً کم ہوئیں۔” کافی کا گھونٹ خلق میں اتارتے ہوۓ اس کی نظریں دیوار گیر ایل ای ڈی پر تھیں۔”بیٹا جب وسائل نہ ہو تو احتیاط سے ہی کام چلانا پڑتا ہے۔ ایک غریب انسان بڑی بڑی بیماریوں کے خرچے نہیں اٹھاسکتا۔” انکی بات پر روحان نے اثبات میں سرہلایا۔”اسی لیے کہتے ہیں علاج سے بہتر احتیاط ہے۔””ایسے وائرس مارکیٹنگ کیلیے بھی نقصان دہ ہوتے ہیں۔ کہیں کوئی مشکل تو نہیں آرہی؟۔” انہوں نے ہلکے پھلکے انداز میں بات کو کام کی طرف پلٹ دیا۔ روحان جانتا تھا بات جہاں سے مرضی شروع ہو آخر اس کا آرمی کیوں چھوڑدی پر ہوگا اور یہی ہوا۔ ساری باتوں کے جواب میں وہ ہوں ہاں کرتا رہا لیکن جب آخر میں انہوں نے اپنا من پسند سوال کیا تو وہ ناچاہتے ہوۓ بھی ہنس دیا۔”ہنس لو ہنس لو! کوئی بات نہیں۔ لیکن وطن کو چھوڑ کر ذاتی رجحانات رکھنا ایک خودغرض انسان کی نشانی ہے نہ کہ ایک حب الوطن کی۔” انہوں نے اس پر ہر بار کی طرح چوٹ کرنی چاہی تاکہ وہ غیرت کھا کر واپس ہولیتا۔ ابھی کون سا زیادہ دیر ہوئی تھی۔ وہ چاہتا تو آرمی اسے واپس لے سکتی تھی۔”آپ کو اکیلا چھوڑ کر دور دراز علاقوں میں نوکری کرنا بڑا دل گردے کا کام تھا دادا حضور! خصوصاً تب جب ابا اور اماں ہمیں چھوڑ کر چلے گئے۔ میری نوکری کے اوقات کار بڑے سخت تھے، منشتر ذہن کے ساتھ کام کرکے نااہل ہونے سے بہتر تھا کہ میں عزت سے پیچھے ہٹ جاتا۔” اسنے جیسے کندھے اچکادئیے۔ آج پہلی بار وہ کھل کر بولا تھا۔ شاید اس لیے کہ آج وہ دونوں دادا پوتا بڑے عرصے بعد یوں اکھٹے بیٹھے تھے۔”کیا یہ بزدلی نہیں؟”

Nims

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,