Uncategorized

Ek Jot Jali Matwali Si by Saira Naz Last Episode 23 Online Reading

محبت ایک ایسا آفاقی جذبہ ہے کہ جب یہ اپنا آپ منواتا ہے تو پھر ہر عام سی شے بھی بہت خاص دکھائی دیتی ہے۔۔۔ ہجر و وصال کی تمام داستانوں میں یہ ایک الگ ہی مقام رکھتی ہے اور پھر اگر یہ اپنے محرم سے ہو تو، اس کی قدر و قیمت مزید بڑھ جاتی ہے۔۔۔ فاکہہ واسطی نے بھی اپنی زندگی کی پر پیچ الجھنوں سے ابھرتے، اس حقیقت کو پا ہی لیا تھا۔
”مواحد! آپ بہت اچھے ہیں۔“ وہ تازہ دم ہو کر آیا تو دلہن بنی فاکہہ نے اس کی کمر کے گرد اپنے بازو حمائل کرتے ہوئے کہا تھا۔
”شکریہ! تم بھی بہت اچھی ہو۔۔۔ ویسے یہ خیال کیوں کر آیا جناب کو؟“ وہ جانتا تھا کہ یہ کچھ دیر پہلے نیچے ہوئی گفتگو کا اثر تھا سو وہ بھی اسی کے انداز میں اسے اپنے حصار میں لے کر سرسری سا لہجہ اپناتے، بھولپن سے بولا تھا۔
”بس یوں ہی! میرا دل چاہا کہ میں آپ کو بتاؤں کہ میں آپ کے لیے کیا محسوس کرتی ہوں؟“ وہ اس کے کشادہ سینے پہ سر ٹکائے ہوئے ہی بولی تھی۔
”تو بتاؤ پھر! میں ہمہ تن گوش ہوں۔“ اسے کندھوں سے تھام کر اپنے سامنے لاتے، وہ بظاہر عام سے لہجے میں گویا ہوا تھا لیکن اس کی آنکھوں میں پر شوق جذبات کا ایک الگ ہی جہاں آباد تھا۔
”اب ایسے تو نہ دیکھیں نا!“ اس کی لو دیتی نظروں سے خائف ہوتے، وہ چہرہ جھکا کر شکوہ کناں ہوئی تھی۔
”کیسے؟“ مواحد کے لہجے کی گھمبیرتا کچھ مزید بڑھی تھی۔
”مواحد!“ اس کا انداز ابھی بھی شکایتی ہی تھا۔
”جی جانِ مواحد!“ اس کے طرزِ تخاطب پر وہ ایک بار پھر اس کی پناہوں میں آئی تو مواحد اس کی اس ادا پہ محجوب سا ہوتا، اسے مزید شدت سے خود میں بھینچ گیا تھا۔
”جانتے ہیں ایک دن میں نے خود سے عہد کیا تھا کہ میں آپ کی کہانی کی ولن بنوں گی لیکن تب مجھے اندازہ ہی نہیں تھا کہ کبھی آپ میرے ساتھ یوں شہزادیوں کی طرح برتاؤ کریں گے کہ میں ان سب باتوں کو کسی خوف ناک خواب کی طرح بھلا دوں گی۔“ کچھ پل اپنی بے قابو ہوتی دھڑکنوں کو اعتدال میں لانے کے بعد فاکہہ نے پھر سے سلسلہ کلام جوڑا تھا۔
”کچھ باتوں کا بھول جانا ہی بہتر ہوتا ہے ورنہ وہ زندگی بھر کسی ناسور کی طرح ہمیں اذیت دیتی رہتی ہیں۔“ اس کے جواب پر وہ فرماں برداری سے سر ہلا گئی تھی۔۔۔ مواحد نے مسکراتے ہوئے اس کی پیشانی پہ اپنی محبت کی مہر ثبت کی تھی۔
”فاکہہ!“ مواحد کی پکار پر اس نے استفہامیہ نظروں سے اسے دیکھا تھا۔
”تم چاہو تو مجھے تم بُلا سکتی ہو۔“ مواحد کو لگا کہ وہ اس کے لحاظ میں ‘تم’ سے ‘آپ’ پر آئی ہے سو ایک بار اس سے بات کرنا ضروری سمجھا۔
”نہیں! مجھے اچھا لگتا ہے آپ کو یوں مخاطب کرنا۔“ فاکہہ نے ایک جملے میں ہی بات ختم کر دی۔۔۔ محبت نے تو اسے بھی یکسر بدل کر رکھ دیا تھا۔
”میں نے تمھیں کچھ دکھانا تھا۔“ وہ بنا کسی تبصرے کے اس کا ہاتھ تھام کر الماری تک لایا تھا۔
”یہ کیا؟“ اس کے ہاتھ سے مومی و خاکی لفافے تھام کر ان میں سے نکلنے والی زنانہ پتلونیں اور کرتیاں دیکھ کر وہ حیرت سے مستفسر ہوئی تھی۔
”میں اس پرانی فاکہہ کو بہت یاد کر رہا تھا جس سے مجھے محبت ہوئی تھی سو گھر میں تم یہ پہنو گی تو مجھے اچھا لگے گا۔“ اس کی وضاحت پر وہ ایک بار پھر اس سے لپٹی تھی۔
”مواحد! آپ بہت اچھے ہیں۔“ اس کے کہنے پر وہ ہولے سے ہنس دیا کہ ان کی بات جہاں سے شروع ہوئی تھی، پھر سے اسی مقام پہ آن ٹھہری تھی۔
”میں نے سوچا نہیں تھا کہ ہر وقت خونخوار بلی کی طرح میرے پیچھے پڑی رہنے والی لڑکی، کبھی یوں میری تعریف میں رطب اللسان رہا کرے گی۔“ وہ اب محبت بھرے لہجے میں اسے چھیڑ رہا تھا۔
”اب آپ مجھے تنگ کر رہے ہیں۔“ اس نے ناک پھلا کر کہا تو مواحد کو بے ساختہ اس پہ ڈھیروں پیار آیا تھا۔
”تنگ تو آپ یوں سج سنور کر مجھے کر رہی ہیں مادام!“ مواحد نے کہتے ساتھ ہی اسے اپنی محبت بھری آغوش میں سمیٹتے اس کے تن بدن پہ اپنے حلال رشتے لی چھاپ چھوڑی تھی۔۔۔ بلاشبہ انسانی زندگی کی اصل لذت تو محرم رشتوں میں ہی ہے۔
____۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,