Uncategorized

Ek Jot Jali Matwali Si by Saira Naz Last Episode 23 Online Reading


”بھائی نے تمھارے ہوش میں آنے کی خبر دینے کے ساتھ ہی ساتھ مجھے تمھارے موبائل فون کے علاوہ وہ پرچی بھی دی تھی جس پر میں نے اپنی شناخت درج کی تھی۔۔۔ وہ کاغذ جو تم نے کبھی کھویا ہی نہیں بلکہ میرا سچ جاننے کے بعد تم نے مجھے سزا دینے کی غرض سے یہ سب کیا۔۔۔ میرا بس یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آئندہ غصہ مجھ پر ہو تو اسے کبھی خود پر مت اتارنا۔“ مواحد نے اتنے عام سے انداز میں یہ سب کہا کہ جیسے اس کے لیے یہ کوئی بات ہی نہ ہو۔۔۔ اس کے پیچھے اس کا مقصد فاکہہ کو کسی بھی قسم کے پچھتاوے سے نکالنا تھا۔

”میں نے وہ پیغام پوٹلی سے زہر نکالنے کے بعد پڑھا تھا۔۔۔۔ میں تمھاری ہدایت کے مطابق اسے محفوظ کر چکی تھی لیکن میں نے یہ تمھیں سزا دینے کے لیے نہیں کیا بلکہ میں کچھ حد تک ماما کی سچائی سے واقف ہو گئی تھی۔“ بالآخر فاکہہ بھی اسے حیران کرنے میں کامیاب ہو ہی گئی تھی۔
”کیا مطلب؟“ وہ معتجب سا بولا تھا۔
”میڈی کی رخصتی کے وقت زیبی الگ گاڑی میں بیگم واسطی کی ہدایت پر گھر کے لیے روانہ ہوئے تھے اور پھر وہ زندہ گھر واپس نہیں آ سکے۔۔۔ پھر میری رخصتی کے وقت بھی ان کا بیگم لغاری کی ہاں میں ہاں ملانا مجھے کھٹک گیا۔۔۔ ان کی ایک بیٹی اسی رسم کی بھینٹ چڑھ چکی تھی تو وہ دوسری بیٹی کے لیے کیوں محتاط نہیں تھیں؟ یہ سوال مجھے کچوکے لگا رہا تھا۔۔۔ پھر تمھارے گھر آ کر بیگم لغاری کی کچھ باتیں بھی میری سماعتوں سے ٹکرائیں جب وہ فون پر کسی سے کَہ رہی تھیں کہ انھوں نے مجھے بحفاظت یہاں پہنچا کر تمھارے احسان کا بدلہ چکا دیا ہے سو ان سے مزید کسی اچھے رویے کی امید نہ رکھی جائے۔۔۔ اس کے بعد ہی مجھے اس چٹ کا خیال آیا تھا اور پھر ان پر درج الفاظ مجھ پر حقیقت کے کئی در وا کر گئے اور میں نے بنا سوچے سمجھے وہ قدم اٹھا لیا۔۔۔ مجھے معاف۔۔۔“ وہ اپنی غلطی کا اعتراف کرنا چاہتی تھی لیکن مواحد اسے ٹوک گیا:
”تم معافی مت مانگو۔۔۔ یہ وہ آخری چیز بھی نہیں جو میں تم سے چاہتا ہوں۔۔۔ تم بس مجھ پہ حکم چلاتی اچھی لگتی ہو۔۔۔ معافی مانگنے کے لیے میں ہوں نا سو میری تمام غلطیوں اور کوتاہیوں کے لیے مجھے معاف کر دو۔“ مواحد نے کہتے ساتھ ہی اس کے ہاتھ اپنے لبوں سے لگائے تھے۔
”مواحد!“ فاکہہ کچھ کہتی، اس سے پہلے ہی اپنی گاڑی کے برابر آ کر رکتی گاڑی میں سے نکلنے والے اسلحہ بردار افراد کو دیکھ کر وہ سرسراتے لہجے میں اس سے مخاطب ہوئی تھی۔
”نیچے جھک جاؤ۔“ مواحد بنا دیکھے بھی آنے والوں کی چاپ سنتے ہی گاڑی مقفل کر کے نیچے کو جھکتا، فاکہہ کو بھی سر جھکانے کی ہدایت کرتے ساتھ ہی اسے سیٹ سے نیچے دھکیل چکا تھا۔
”سر! آپ لوگ ٹھیک ہیں؟“ ان کے نیچے ہونے تک فضا گولیوں کی ترتراہٹ سے گونج اٹھی لیکن جو حملہ مواحد کی گاڑی پر ہوا تھا، دیکھتے ہی دیکھتے اس کا رخ موڑ دیا گیا۔۔۔ مواحد حیران تھا کہ اتنی گولیاں برسانے کی بعد بھی ان کی گاڑی کسی نقصان سے کیسے محفوظ تھی؟ یہی جاننے کو اس نے سر اٹھایا تو اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی کہ وہ حملہ آور تو ڈھیر ہو چکے تھے۔۔۔ وہ فوراً گاڑی کا دروازہ کھول کر باہر نکلا تو ایک باوردی اہلکار اس کی طرف آیا تھا۔
”منسٹر صاحب بات کریں گے۔“ اس کے ٹھیک ہونے کی تصدیق کر کے اس نے اپنے موبائل پر ایک نمبر ملا کر فون اس کی سمت بڑھا دیا تھا۔
”آج میں نے تمھارا قرض چکا دیا۔۔۔ افلاک واسطی کے خلاف تم پر حملے کا مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔۔۔ میری اطلاع کے مطابق وہ دونوں میاں بیوی آج رات بیرون ملک فرار ہونے والے ہیں۔“ امین لغاری سے بات کر کے اسے یقین ہو گیا تھا کہ سیاست میں مفاد سے بڑھ کر کچھ نہیں اور انھوں نے بھی اس کی مدد کر کے یقیناً اسی چیز کا فائدہ اٹھایا تھا۔
_______۔

Faryal Khan

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Uncategorized

Howto Determine Gallbladder Disease

17 Symptoms of Gallbladder Disease Ordering an composition is speedy and straightforward. Thus, you’ll get an essay which is totally
Uncategorized

Yar Yaroon sy nah Hon Juda By Zainaib Khan

  Yar yaroon sy nah hn juda by Zainaib khan season 2 Episode(1_19)   . is a Classic, Urdu, Romantic,