Classic Novels Classic Web Special College/University Based Comedy Novels Cousin Based friendship base Latest Novel Romantic Novels Rude Hero

Mere Mehboob Mere Sanam by Faryal Khan Episode 1 Online Reading

”احتشام کہاں ہے؟“ ولید نے ہاٹ پاٹ ٹیبل پر رکھتے ہوئے زین سے پوچھا۔
”باتھ روم میں ہے۔“ زین نے صوفے پر بیٹھتے ہوئے جواب دیا جسے شدید بھوک لگ رہی تھی۔
”ابھی تک باتھ روم میں ہے؟ میں اتنی لمبی لائن میں لگ کر روٹیاں لے آیا اور یہ ابھی تک باتھ روم سے ہی نہیں آیا؟“ ولید حیرت کے مارے وہیں رک گیا۔
”ارے تو جانتا تو ہے اس کی عادت کہ موبائل لے کر باتھ روم میں گھستا ہے اور گھنٹوں بعد باہر نکلتا ہے، وہ آجائے گا، چل ہم کھانا شروع کرتے ہیں۔“ پیچھے سے سالن کی کڑاہی لے کر آئے حسن نے جواب دیا اور خود بھی زین کے برابر میں بیٹھ گیا۔
”پھر بھی یار اتنی دیر تو کبھی نہیں ہوئی۔“ ولید کو اطمینان نہیں ہوا جو خود ہی لاؤنج سے بیڈ روم کی جانب بڑھا۔
ادھر زین کا بھوک سے اتنا برا حال تھا کہ روٹی توڑ کر کڑاہی میں سے ہی کھانا شروع ہوگیا۔
”رک جا ندیدے پلیٹ میں نکالنے دے۔“ حسن نے اس کے ہاتھ پر چمچ مار کر ٹوکا۔
ادھر ولید احتشام کے کمرے میں داخل ہوا جو خالی تھا اور باتھ روم کا دروازہ بند تھا۔ اس کمرے کے باتھ روم میں باتھ ٹب بھی تھا اسی لیے احتشام نے خاص طور پر یہ کمرہ منتخب کیا تھا اور سب کو ماننا پڑا کیونکہ باقی تینوں کے مقابلے معاشی طور پر مستحکم خاندان سے ہونے کے باعث ماہانہ کرائے میں سب سے زیادہ حصہ وہ ہی ملاتا تھا۔
”شامی۔۔۔۔“ ولید نے باتھ روم کا دروازہ بجایا۔
”احتشام باہر آ یار کب سے اندر ہے، ہم نے کھانا لگا لیا ہے۔“ اس نے دوبارہ پکارا لیکن نتیجہ صفر!
اب اسے تشویش ہوئی جس کی چھٹی حس پہلے ہی کافی دیر سے کھٹک رہی تھی۔
اس نے ہینڈل گھمایا تو لاک نہ ہونے کی وجہ سے دروازہ کھل گیا۔ اور سامنے کا منظر دیکھ دل دھک سے رہ گیا۔
پانی سے بھرے ٹب میں احتشام ڈوبا ہوا تھا اور سارا پانی خون سے سرخ ہو رہا تھا۔ اسی خون سے جو اس کی کٹی ہوئی کلائی سے نکل رہا تھا۔
”احتشام۔۔۔“ وہ حلق کے بل چلاتے ہوئے پاس آیا۔
اس کی آواز سن کر حسن اور زین بھی گھبرا کر وہاں آئے اور یہ منظر دیکھ دنگ رہ گئے۔
اگلے کچھ لمحوں بعد سائرن بجاتی ایمولینس بلڈنگ میں داخل ہوئی جس میں یہ لوگ فوری اسے ہسپتال لے کر بھاگے۔ جب کہ فلیٹ کے لوگوں میں بھی تشویش پھیل گئی اور سب ایک دوسرے سے سوال کرنے لگے۔
”کیا ہوا ہے راشد بھائی؟“ ایک صاحب نے یونین انچارج سے پوچھا۔
”وہ پانچویں منزل پر جو چار دوست رہتے تھے ناں، ان میں سے ایک نے اپنی نس کاٹ کر خود کشی کر لی ہے۔“ انہوں نے مدعہ بتایا۔
”ارے! وہ چاروں تو بڑے زندہ دل بچے تھے، پھر ایسا کیوں؟“ حیرت کے ساتھ پھر وہ ہی سوال تھا جس کا جواب فی الحال کسی کو نہیں معلوم تھا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Admin2

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

Classic Novels Latest Novels New Writer Novels Romantic Novels Social Novels

Rishta Dil Ka Written by Rayed

Rishta Dil Ka written by Rayed is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on Classic
Classic Novels Latest Novels New Writer Novels Romantic Novels

Sarangae Written by Harmia Murat Episode 1

Sarangae Written by Harmia Murat  Episode 1 is a Classic, Urdu, Romantic, & Social Novel.  It was published online on